Wednesday, April 23, 2025
Homesliderزیادہ فیس اور اسکول آنے کےلئے طلبہ کو مجبور نہ کرنے خانگی...

زیادہ فیس اور اسکول آنے کےلئے طلبہ کو مجبور نہ کرنے خانگی اسکولوں کو ہدایت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے خانگی  اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کوئی بھی طالب علم  جو اپنے سرپرستوں  یا والدین کو کورونا  بحران کی وجہ سے کھو چکا  ہے  اس طالب علم کو ٹیوشن فیس کی عدم ادائیگی یا یونیفارم یا سیکھنے کی صلاحیت کی کمی کی وجہ سے اسکول سے نہ نکالیں۔سرکاری حکم نامہ آر ٹی  75 کا حوالہ دیتے ہوئے  محکمہ نے خانگی  اسکول انتظامیہ کو تعلیمی سال 2021 اور 22 کے دوران کسی بھی قسم کی فیس نہ بڑھانے کی ہدایت دی  ہے اور ان سے کہا کہ وہ اگلے احکامات تک ماہانہ بنیادوں پر صرف ٹیوشن فیس وصول کریں۔

جیسا کہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق  محکمہ نے کوویڈ 19 وبائی امراض کے تناظر میں باقاعدہ کلاسوں کے لیے سرکاری اورخانگی  دونوں اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے ایک معیاری طریقہ کار (ایس او پی) جاری کیا۔ایس او پی کے مطابق گھر سے تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کو ایسا کرنے کی اجازت ہونی چاہیے اور اسکول انتظامیہ کسی بھی طالب علم کو جسمانی طور پر آف لائن کلاسز میں شرکت کے لیے مجبور نہ کرے  اگر والدین بچے کو بھیجنے کے لیے تیار نہ ہوں تو انہیں ایسا کرنے کی اجازت ہو۔ انتظامات کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کوئی بچہ اسکول یا آف لائن کلاسز میں شرکت  نہیں کرتا ہے  تو اس پر  جرمانہ نہ لگائے۔

ماسک پہننا ، صفائی اور ہاتھوں کو باقاعدگی سے دھونا اور تمام طلباء اور عملے کی جانب سے جسمانی دوری کو برقرار رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وبائی صورتحال کے پیش نظر  اسکولوں کو سختی سے ہدایت دی گئی کہ وہ اگلے احکامات تک اسمبلی ، گروپ ورکس اور گیمز کی اجازت نہ دیں۔ طلباء کے درمیان قلم/پنسل ، کاپی ، کتابیں ، خوراک ، پانی کی بوتل ، شیشے اور رکابی  یا اس جیسی اشیاء کا اشتراک بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔اگر کسی بچے میں کوویڈ جیسی علامات پائی جاتی ہیں تو اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے  کہ وہ بچے کو قریبی پرائمری ہیلتھ سنٹر یا کسی قریبی قابل اعتماد طبی سہولت کے مرکز سے رجوع ہوکر کوویڈ معائنہ کروائیں ۔

ہیڈ ماسٹروں سے کہا گیا کہ وہ طلباء کو کلاس روم انٹریکشن کے لیے تیار کریں ، خاص طور پر سست سیکھنے والوں کے لیے ، ان کے لیے برج کورس ڈیزائن کر کے ان پر محنت کریں ۔ اسکولوں سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ طلباء کو کوویڈ سیفٹی ایمبیسڈر کی حیثیت سے تربیت دیں تاکہ والدین اور خاندانوں میں کوویڈ کے مناسب رویے پر شعور بیدار کرسکیں ۔