نئی دہلی ۔ گینگسٹر لارنس بشنوئی نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ اس کے گینگ کے ارکان بشمول کینیڈا میں مقیم گولڈی برار نے گلوکار سدھو موسی والا کو قتل کرنے کی سازش کی تھی۔ پوچھ گچھ کے دوران بشنوئی نے الزام لگایا ہے کہ موسی والا گزشتہ سال 7 اگست کو اکالی دل کے نوجوان لیڈر وکرمجیت سنگھ عرف وکی مڈوکھیڑا کے قتل میں ملوث تھا، جس کی وجہ سے بشنوئی اور پنجابی گلوکار کے درمیان دشمنی پیدا ہو گئی۔ بشنوئی اس وقت دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی تحویل میں ہیں۔
حکام کے مطابق بشنوئی تحقیقات میں بالکل تعاون نہیں کر رہا ہے اور ابھی تک اپنے گینگ کے ان ارکان کا نام نہیں لے رہے ہیں جنہوں نے موسی والا کے قتل کے پیچھے سازش رچی تھی۔گلوکار اور سیاستدان موسی والا کو 29 مئی کو پنجاب کے ضلع مانسا میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ۔ ایک روز قبل پنجاب حکومت نے موسی والا کی سیکیورٹی میں کمی کردی تھی۔حکام کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اس مقدمہ کی تحقیقات کر رہے ہیں بشنوئی کو اسلحہ ایکٹ کے تحت درج ایک کیس میں تہاڑ سے گرفتار کرنے کے بعد تین دن تک حراست میں رکھا ہے۔
ایک پولس عہدیدار نے کہااب تک بشنوئی بالکل تعاون نہیں کر رہا ہے، لیکن پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی موسی والا سے دشمنی تھی۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کے گینگ کے ارکان نے گلوکار کو قتل کیا۔بشنوئی نے انکشاف کیا ہے کہ گولڈی برار گینگ کے ممبران میں شامل تھا جنہوں نے موسی والا کو قتل کرنے کی سازش رچی اور اسے قتل کیا۔ تاہم، اس نے ابھی تک قتل کے اصل سازش کاروں اور مجرموں کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔پولیس عہدیدار کے مطابق بشنوئی نے قتل کے پیچھے محرک کا بھی انکشاف نہیں کیا ہے۔ وہ اس معاملے سے متعلق دیگر سوالات کے جوابات دینے میں بھی تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
سدھو موسی کے قتل کی سازش کینیڈا میں رچی گئی
- Advertisement -
- Advertisement -