ممبئی۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم اور کرکٹ کے کروڑہا شائقین کی نظریں اس وقت نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ ٹسٹ چیمپئن شپ پر مرکوز ہو چکی ہیں کیونکہ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے اس خطابی مقابلے میں ایک کامیابی کسی ایک ٹیم کو ٹسٹ کی بہترین ٹیم کا تاج سر پر سجانے کا موقع فراہم کرے گی۔ورلڈ ٹسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے متعلق دونوں ہی ٹیموں کی تیاریوں اور کامیابی کے امکانات کے متعلق بہت کچھ سامنے آ چکا ہے جس میں ہندوستانی ٹیم کو ایک جانب فائنل کی تیاری کے لیے زیادہ مواقع میسر نہ آنا اور انگلینڈ کی وکٹوں کے حالات سے ٹیم کا وقت پر ہم آہنگ نہ ہونا اہم موضوعات میں شامل ہے تو دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلے ہی میزبان انگلینڈ کے خلاف دو ٹسٹ مقابلوں کی سیریز کا آغاز کر چکی ہے جس میں نیوزی لینڈ کے شاندار فارم میں موجود بیٹسمین کون وے اپنے کریئر کی پہلی ٹسٹ سنچری اسکور کر چکے ہیں۔
علاوہ ازیں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے دو ٹسٹ مقابلوں کی سیریز سے نیوزی لینڈ کی فائنل کے لیے کی جانے والی تیاری کو تقویت مل رہی ہے۔ہندوستانی ٹیم دورہ انگلینڈ کے آغاز سے قبل ممبئی میں ایک سخت ترین قرنطینہ مکمل کر چکی ہے جس کے بعد وہ انگلینڈ کے لیے روانہ ہو چکی ہے لیکن انگلینڈ پہنچنے کے بعد بھی اسے قرنطینہ میں وقت گزارنا ہے جس کی وجہ سے اس کی تیاری متاثر ہونے کے خدشات ہیں۔موجودہ حالات میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی اور ہیڈکوچ روی شاستری فائنل کے متعلق اپنی حکمت عملی اختیار کر چکے ہیں اور گزشتہ روز انگلینڈ روانگی سے قبل کپتان کوہلی اور کوچ شاستری کے درمیان ہونے والی گفتگو کا ایک آڈیو غیر سرکاری طور پر وائرل ہو چکا ہے جس میں کپتان اور کوچ کے درمیان فائنل کے متعلق کی جانے والی حکمت عملیوں کے کچھ نکات منظر عام پر آچکے ہیں۔
اس آڈیو میں ویراٹ کوہلی اور روی شاستری کے درمیان حکمت عملی کے جو مکالمے ادا کئے گئے ہیں اس سے ظاہر ہورہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف کیلے جانے والے فائنل میں حیدرآبادی فاسٹ بولر محمد سراج اور محمد سمیع کی جوڑی کا قطعی گیارہ کھلاڑیوں میں شامل ہونے کا امکان روشن دکھائی دے رہا ہے۔کوہلی اور روی شاستری کے درمیان ہونے والی گفتگو میں یہ واضح سنا جاسکتا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں کیوں کہ بائیں ہاتھ کے بیٹسمین میں موجود ہیں لہذا کوہلی ابتدا سے ہی سمیع اور سراج کو اراونڈ دی وکٹ بولنگ دلوانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں اور ممکن ہے کہ مذکورہ بولروں کو یہ ہدایت دی جائے گی۔اس آڈیو میں یہ واضح سنا جاسکتا ہے کہ کہ سراج اور لالا (محمد سمیع) کو ابتدا سے ہی بولنگ کی ذمہ داری دیں گے اور ان بولروں کو اراونڈ دی وکٹ بولنگ کرنے کا حکم دیا جائے گا۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 18 جون کو ساوتھمپٹن میں ورلڈ ٹسٹ چیمپئن شپ کا خطابی مقابلہ کھیلا جائے گا اور ہندوستانی ٹیم اس مقابلے میں کسی بھی صورت میں کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے جس کے لیے وہ ہر طرح کی بہتر حکمت عملی اختیار کرنے کے منصوبے پر کاربند ہےآڈیو میں کوہلی کو یہ کہتے ہوئے سناجا سکتا ہے کہ ہم سراج اور لالا کو آراونڈ دی وکٹ بولنگ کے لیئے ابتدا سے ہی لگوا دیں گے کیونکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں بائیں ہاتھ کے بیٹسمین موجود ہیں۔کوہلی اور روی شاستری کیونکہ ہندوستانی ٹیم کو فائنل کی مشق کے لئے زیادہ وقت دستیاب نہیں ہو رہا ہے لہذا وہ قراطینہ کے دوران ملنے والے وقت میں ہی فائنل کی حکمت عملی تیارکررہے ہیں۔
آڈیو میں محمد سراج اور محمد سمیع کو استعمال کرنے پر تبادلہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے لیکن فائنل کے لئے قطعی گیارہ کھلاڑیوں کا اعلان ہنوز نہیں ہوا ہے لیکن ممکن ہے کہ آسٹریلیا میں بہترین کارکردگی کرنے والے محمد سراج کے ساتھ تجربے کار محمد سمیع کو شامل کیے جانے کا امکان ہوئی دکھائی دے رہا ہے اس کے علاوہ ہندوستان کے نمبر ایک بولر جسپریت بمرا کی شمولیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔آئی سی سی ورلڈ ٹسٹ چیمپئن شپ کا فائنل دلچسپ ہونے کا امکان ہے کیونکہ اس وقت نیوزی لینڈ کی ٹیم انگلینڈ میں ہندوستان سے قبل ہی میزبان ٹیم کے خلاف دو ٹسٹ مقابلوں کی سیریز کھیل رہی ہے جس سے اس کی تیاری بہتر سمت میں گامزن ہے تو دوسری جانب ہندوستانی ٹیم جس نے حالیہ دورہ آسٹریلیا پر تاریخ ساز کامیابی حاصل کرنے کے علاوہ گھریلو سیریز میں انگلینڈ کو شکست دی ہے اس طرح ہندوستان کا حالیہ مظاہرہ انتہائی شاندارہے جس سے کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ایک جانب بلند حوصلوں والی ہندوستانی ٹیم فائنل میں کامیابی حاصل کرنے کی خواہاں ہے تو دوسری جانب ریکارڈز اور حالات کو اپنے لیے سازگار تصور کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم ٹسٹ کرکٹ میں خود کو بادشاہ ثابت کرنے کے لیے کوشاں ہو گئی۔