Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگسسرالی ہراسانی کا شکار خواتین کو ایک اور راحت

سسرالی ہراسانی کا شکار خواتین کو ایک اور راحت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے سسرالی افراد اور جہیز سے متاثرہ خواتین کے حق میں ایک اور اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سسرال میں ظلم و ستم کی شکار خواتین، مائیکے سے یا اپنی جائے پناہ سے بھی مقدمہ دائر کرسکتی ہیں۔چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایل ناگیشور راو اورجسٹس سنجے کشن کول کی بنچ نے مختلف ریاستوں سے دائر6 درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے یہ حکم سنایا ہے جیسا کہ ان میں ایک عرضی اترپردیش کی روپالی¸ دیوی کی بھی تھی۔ عدالت نے کہا کہ ظلم کی وجہ سے سسرال سے نکالی جانے والی خواتین ، ملزمان کے خلاف اس مقام سے بھی جہاں اس نے پناہ لی ہوئی ہو وہاں سے بھی مقدمہ درج کرواسکتی ہیں۔ بنچ نے اپنے فیصلے میں واضح کر دیا ہے کہ اب خواتین کو اپنی سسرال کے علاقے میں شکایت درج کروانے کی ضرورت نہیں ہے ۔عدالت نے کہا کہ متاثرہ خاتون تعزیرات ہند کی دفعہ 498 اے کے تحت اپنی جائے پناہ یا مائیکے میں مجرمانہ مقدمہ درج کرواسکتی ہے ۔ اب تک خواتین کو اسی جگہ مقدمہ دائرکروانا پڑتا تھا، جہاں اس کا سسرال ہو۔ دراصل عدالت اس معاملے پر ایک حوالہ پر غورکر رہی تھی کہ کیا تعزیرات ہند کی دفعہ 498 اے کے تحت جہیزکے لئے ہراساں کرنے کی سزا پر، ظلم کا معاملہ اُس جگہ درج کیا جا سکتا ہے، جو تحقیقات اور ملزم کی سزا کے دائرہ اختیار والے مقام سے الگ ہو ۔