ریاض ۔ سعودی شاہی خاندان کی اہم شخصیت شہزادہ متعب بن عبدالعزیز انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ ان کی نماز جنازہ مسجد الحرام میں منگل (3 ڈسمبر 2019) کو عصر کے بعد پڑھائی جائے گی۔سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وفات کا اعلان ایوان شاہی سے اعلامیہ جاری کر کے کیا گیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی سعودی عرب کے تمام حلقوں کی جانب سے رنج و ملال کا اظہار کیا گیا۔
شہزادہ متعب بن عبدالعزیز روزگار و آباد کاری، بلدیات و دیہی امور، پانی و بجلی کی وزارتوں میں وزیر رہے ہیں۔وہ 1931 کو ریاض میں پیدا ہوئے تھے۔ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے بیٹوں میں ان کا نمبر 17واں تھا۔انہوں نے امریکہ میں تعلیم حاصل کی۔ 1955 میں پولیٹیکل سائنس میں بی اے کیا تھا۔وہ مکہ کے گورنر بھی رہے۔ انہوں نے 2009 میں سرکاری عہدوں کو خیر باد کہہ دیا تھا۔ ان کی آخری وزارت بلدیات و دیہی امور کی تھی۔
متعب بن عبد العزیز آل سعود سعودی شاہی خاندان کا ایک سینئر رکن تھے اور اپنی زندگی کے آخری مہینوں میں ابن سعود (شاہ عبد العزیز) کے سب سے بڑا بقات حیات بیٹا تھے۔شہزادہ متعب میں ریاض میں ابن سعود کے سترہویں بیٹے کے طور پر پیدا ہوئے تھے۔ وہ شہزادہ منصور (1921 – 1951) ، شہزادہ مشعل اور شہزادی قماش کے حقیقی بھائی تھے ۔ ان کی والدہ شاہدہ (وفات 1938) تھیں ، جو طور پر ابن سعود کی پسندیدہ بیویوں میں سے ایک تھیں۔
متعب بن عبد العزیز نے ابتدائی اور ثانوی تعلیم ریاض اور مدینہ منورہ میں حاصل کی۔ اس کے بعد وہ یونیورسٹی کی تعلیم کے لئے کیلیفورنیا گئے تھے ۔متعب بن عبد العزیز نے 1951 سے 1956 تک نائب وزیر دفاع کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جب ان کے حقیقی بھائی مشعل بن عبد العزیز وزیر تھے۔ شہزادہ متعب نے 1958 سے 1961 تک صوبہ مکہ کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ، انہیں اور ان کے بڑے بھائی مشعل کو شاہ سعود نے عہدے سے ہٹا دیا تھا ، لیکن انہیں ولی عہد شہزادہ فیصل نے 1963 میں سرکاری اقتدار سونپا تھا ، جس نے انہیں نائب گورنر اور کلیدی گورنر کی ذمہ داری سونپی تھی ، بالترتیب دونوں نے چند وجوہات کی بنا پر 1971 میں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا تھا لیکن وجوہات مکمل طور پر واضح نہیں ہیں۔
اس کے بعد ، متعب بن عبد العزیز نے 1975 کے آخر میں سعودی کابینہ میں شمولیت اختیار کی اور 1980 تک عوامی تعمیرات اور رہائش کے وزیر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے۔ نئی وزارت قائم ہونے کے بعد سے وہ عوامی تعمیرات اور رہائش کے پہلے وزیر تھے۔ شاہ خالد کے ذریعہ ان کا تقرر اور شہزادہ مجید کی وزیر بلدیات اور دیہی امور کا تقرر کابینہ میں سودری سیون کی طاقت کو کم کرنے کے اقدام تھے۔بعدازاں ، شہزادہ متعب نے 1980 سے 2009 تک وزیر بلدیات اور دیہی امور کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور نومبر 2009 میں ان کے بیٹے شہزادہ منصور نے مذکورہ بالا عہدے پر ان کی جگہ سنبھالی۔
متعب بن عبد العزیز زندگی کے آخری برسوں میں نیو یارک سٹی کے ٹرمپ ٹاور میں قیام پذیر رہے جہاں اس عمارت کی ایک پوری منزل کے وہ مالک تھے۔2013 تک شہزادہ متعب 110.1 ملین امریکی ڈالرس کی مجموعی مالیت کے ساتھ دنیا کے 98 ویں امیر ترین عرب باشندےتھے۔