نئی دہلی /ریاض: بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایران کے انقلابی گارڈ کورجنرل قاسم سلیمانی اور دیگر اعلیٰ فوجی عہدیداروں کی ہلاکت کے بعد سعودی عرب نے ”خود اعتدال“پر زور دیا ہے۔ایران نے امریکی ہڑتال کو ”ریاستی دہشت گردی“ قرار دیا ہے اور ان ہلاکتوں کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق،سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریاست نے ”برادرانہ عراق“ میں واقعات کی پیروی کی ہے۔سعودی عرب نے اس حملے کو کشیدگی اور دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں (ایران کی طرف سے) سے منسوب کیا ہے،جو ماضی میں ریاست نے ”ان کی بغاوت“ کے خلاف مذ مت کی تھی اور متنبہ کیا تھا۔
ایران کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے،سعودی عرب نے کہا،”دہشت گرد ملیشیا (ایران کی حمایت یافتہ) کی طر ف سے کی جانے والی دھمکیوں کو روکنے کی ضرورت ہے“۔ سعودی عرب نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ پوری دنیا کے لئے ”ایسے اہم خطے“کی حفاظت اور استحکام کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کرے۔
واضح ہو کہ،ایران نے بغداد کے ائر پورٹ پر امریکی حملے میں قدس فور س کے سر براہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر امریکہ سے بدلہ لیے کا عزم کا اظہار کرتے ہوئے خطر ناک نتائج کی دھمکی دی ہے۔عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایر پورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سر براہ میجر جنرل اسم سلیمانی ہلاک ہوگئے۔
پینٹاگون سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ قاسم سلیمانی عراق اور مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو نشانہ بنانے کے لئے منصوبہ سازی میں متحریک تھے۔جنرل قاسم سلیمانی کی پلاکت کے بعد ایران اور امریکہ کے تعلقات مزید کشیدہ شکل اختیار کر گئے ہیں۔