جدہ: سعودی عرب 15 ستمبر سے بین الاقوامی پروازوں کی معطلی کو جزوی طور پر ختم کردے گا ۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے سفری پابندیاں عائد کرنے کے چھ ماہ بعد اب اس میں جزوی نرمی برتی جائے گی ۔ اس اعلان کے بعد عمرہ زائرین کے لئے حالات بہتر ہوتے دیکھائی دے رہے ہیں
وزارت نے کہا کہ اگلے سال یکم جنوری کے بعد ہوائی، زمین اور سمندری نقل و حمل پر تمام پابندیوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔ دریں اثناء خلیجی ریاست کے شہری اور غیر اقوام اقامہ کے رہائشی اجازت نامے یا وزٹ ویزا والے 15 ستمبر سے سعودی میں داخل ہوسکتے ہیں بشرطیکہ انہوں نے پچھلے 48 گھنٹوں میں کورونا وائرس کا ٹسٹ کروایا ہو اور انکا نتیجہ منفی آیا ہو۔
دیگر غیر معمولی زمرے ، جیسے سرکاری اور فوجی ملازمین ، غیر ملکی سفارت خانے کے کارکنان اور جن لوگوں کو طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے ، انہیں بھی 15 ستمبر سے داخلے اور باہر جانے کی اجازت ہوگی۔بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان سعودی راحت کی سانس لے سکتے ہیں ،کیونکہ اسکالرشپ طلباء ، خود کفیل طلباء ، میڈیکل فیلوشپ پروگراموں میں تربیت یافتہ افراد بھی ان افراد میں شامل ہیں جن کی تعلیم یا تربیت دوسرے ممالک کے سفر کی ضرورت ہوتی ہے۔
جدہ سے تعلق رکھنے والے جواہر عبد اللطیف نے کہا ہالینڈ کی ایک یونیورسٹی سے قبولیت کا خط موصول ہونے کے بعد جب میں نے اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے تیاری کررہا تھا تب ہی لاک ڈاؤن ہوا لیکن میں نے اپنی امیدوں کو برقرار رکھا اور اعلان کے آنے کا انتظار کیا اور اب اس اعلان نے مجھے راحت دی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جدا ہوئے خاندان اپنے پیاروں سے ملاقات کےلئے سعودی کے باہر بھی سفر کرسکتے ہیں کیونکہ حکام نے انہیں انسانی معاملات میں شامل کیا ہے۔سعودی مملکت سے باہر رہائش کا ثبوت رکھنے والے سعودی بھی سفر کرسکتے ہیں اور عمرہ زیارت معطلی کو ختم کرنے کی طرف آہستہ آہستہ اقدام ہوگا۔