ریاض ۔ سعودی عرب نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ 31 اکتوبر 2019 کو خواتین میں ریسلنگ کا مقابلہ ڈبلیو ڈبلیو ای کراؤن جیول شو کے تحت منعقد کیا جس میں خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ ریسلرز نیم برہنہ حالت میں مقابلہ کریں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ کھلاڑی مکمل لباس میں نظر آئیں۔مقامی اخبار کے مطابق مقابلہ دارالحکومت ریاض کے انٹرنیشنل کنگ فہد اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل ریسلنگ آرگنائزیشن (ڈبلیو ڈبلیو ای) نے نتالیا اور لیسی ایونز کے درمیان کروایا۔ توقع کے عین مطابق نتالیا اور لیسی ایوانز پروقار لباس میں نظرآئیں۔ بعض لوگوں کا خیال تھا کہ ریاض میں بھی ریسلنگ مقابلے میں دونوں خواتین ریسلنگ کے روایتی لباس میں ہوں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ای سعودی وژن 2030 کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مملکت سے 10سالہ معاہدہ کیے ہوئے ہے۔ سالانہ 80 ملین ڈالر سے زیادہ طے ہیں۔یہ مقابلہ ریاض سیزن کے تحت عمل میں آیا۔ 60 روزہ ریاض سیزن میں 100 سے زیادہ پروگرام ہورہے ہیں۔ 11اکتوبر سے 15دسمبر تک کھیل،آرٹ، تفریحات اور ثقافتی پروگرام کیے جارہے ہیں۔خواتین ریسلنگ امریکی بحریہ کی سابق فوجی لیسی ایونز اور ڈبلیو ڈبلیو ای کی چیمپیئن نتالیا کے درمیان ہوئی۔ یہ دونوں ریسلنگ کی دنیا میں بڑا نام کمائے ہوئے ہیں۔سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے ریاض میں پہلی خواتین ریسلنگ پر زبردست دلچسپی کا اظہار کیا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای کراؤن جیول شوکے ضمن میں سعودی ریسلر منصور، بروک کرنز، ہولک ہوگن سمیت دیگر ریسلرز کے درمیان بھی مقابلے ہورہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ریاض میں ہوئے مقابلے میں 29 سالہ امریکن ریسلر لیسی ایونز اور 37 سالہ کینیڈین ریلسر نتالیا نیدھرت ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئی۔یہ پہلا موقع تھا کہ خواتین ریسلر سعودیہ کی سرزمین پر فائٹ کی لیکن ابتدا میں ایسی خبر تھی کہ پہلی مرتبہ خواتین انتہائی مختصر لباس میں مقابلہ کریں گی۔دونوں خواتین کا ریسلنگ مقابلہ 31 اکتوبر کی شب کو ہوا جو کہ ریاض سیزن کا حصہ ہے۔