نئی دہلی: کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے مدھیہ پردیش میں کانگریس کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور جیوتر ادتیہ سندھیا،کے بیچ جاری اختلافات کے مد نظر دونوں قائدین کو اریاست کا پارٹی سربراہ منتخب کرنے سے متعلق بات کرنے کے لئے دونوں قائدین کو الگ الگ دن طلب کیا ہے۔سونیا گاندھی کی جانب سے منگل کو سندھیا کو بلایا گیا ہے،جبکہ کمل ناتھ ایک دن بعد چہارشنبہ کے دن سونیا گاندھی سے ملیں گے۔ذرائع کے مطابق سونیا گاندھی جو مدھیہ پردیش میں ایک ایسا پارٹی سربراہ منتخب کرنا چاہتی ہیں،جس کو کمل ناتھ اور سندھیا کی حمایت حاصل ہو،لیکن فی الحال یہ نا ممکن نظر آتا ہے۔
مدھیہ پردیش میں پچھلے کچھ دنوں سے ریاست میں پارٹی کے سربراہ کے انتخاب کو لیکر کمل ناتھ اور جیوتر ادتیہ سندھیہ میں سرد جنگ چل رہی ہے اورجیوتر ادتیہ سندھیا کے حامی چاہتے ہیں کہ سندھیا کو ریاست میں پارٹی کا سربراہ بنایا جائے۔ضلع دتیہ کے کانگریس چیف اشوک ڈنگی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سندھیا کو ریاستی کانگریس کمیٹی کا سربراہ نہیں بنایا گیا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔
ڈانگی نے کہا کہ”کچھ ریاستی کانگریس قائدین کوسندھیا کی مقبولیت کو ہضم کرنے میں مشکل آرہی ہے اور انہیں مدھیہ پردیش سے دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ریاست کی سیاست میں ایک اور شخصیت دگ وجئے سنگھ،مدھیہ پردیش میں سندھیا کے کانگریس چیف بننے کے خلاف ہیں،جس سے کمل ناتھ کا کام آسان ہو گیا ہے۔
واضح ہو کہ حال ہی میں جیوتر ادتیہ سندھیا کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دینے کے بعد سندھیا اور کمل ناتھ کو سونیا گاندھی کی جانب سے دہلی طلب کیا گیا ہے۔دونوں کے درمیان ریاست میں پارٹی سربراہ کے انتخاب سے متعلق اختلافات چل رہے ہیں۔کمل ناتھ اپنی پسند کا پارٹی سربراہ چاہتے ہیں اور سندھیا پارٹی سربراہ بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔