Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگسونے سے 2 گھنٹے پہلے کھانا کھائیں یا پھر کئی بیماریو ں کےلئے...

سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھانا کھائیں یا پھر کئی بیماریو ں کےلئے تیار ہوجائیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ شہر حیدرآباد میں پیٹ کے علاج کےلئے سید ابراہیم حسن ایک معروف نام ہے   جوکہ گیس کے امراض کے علاج کا  خاص شعبہ ہے  اس  سےتعلق رکھتے ہیں۔شام کے اوقات ان کے گھرکنگ کوٹھی  پر مریضوں کی بڑی تعدادپیٹ اور دیگر امراض کے علاج کےلئے  موجود رہتی ہے۔ڈاکٹر حسن  علاج کے لئے تیز مزاج لیکن ماہرڈاکٹرتصور کئے جاتے ہیں او ان کے علاج کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو علاج کے دوران کٹر پرہیز کرنے اور کھانے میں صرف ترکاریاں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ڈاکٹرابراہیم حسن کی حیدرآبادی عوام میں تیز مزاج لیکن پیٹ کے امراض کے ما ہرڈاکٹرکی شناخت بن چکی ہے اور خاص کرسونے سے دوگھنٹے پہلے رات کا کھانا کھالینے کا انکا مشورہ سب کی زبانوں پر رہتا ہے لیکن حالیہ تحقیق نے واضح کردیا ہے کہ رات سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھانا کھالینا کئی ایک امراض سے محفوظ رہنے میں کلیدی رول ادا کرتا ہے۔

حالیہ تحقیق میں یہ انکشافات کئے گئے ہیں کہ رات دیر سے  کھانا کھانے کی عادت ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتی ہے اور ساتھ ہی سونے سے پہلے کھانا صرف دل کے لیے ہی نقصان دہ نہیں ہوتا بلکہ یہ دیگر بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔درحقیقت طبی ماہرین سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھانا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ نیند متاثر نہ ہو اور درجنوں امراض سے محفوظ ہوں۔

رات کو سونے سے پہلے کچھ کھانے سے بلڈ شوگر بڑھانے کا باعث بھی بنتی ہے۔اس کے علاوہ اس عادت کے  دیگر کئی نقصانات  موجود ہیں لہذا حیدرآبادی کےلئے اب ضروری ہے کہ وہ مریض ہوں کہ صحت مند  ڈاکٹر سید ابراہیم حسن کے سونے سے 2 گھنٹے پہلے رات کا کھانا کھالینے کے مشورے پر عمل کرنا صحت کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ سونے سے کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہیں ان میں جسمانی چربی اور وزن جلد کھانے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔ محققین نے کہا ہے کہ کھانے کا وقت جسمانی وزن اور ہارمونز پر بہت زیادہ اثرات مرتب کرتا ہے جبکہ میٹابولزم بھی سست ہوتا ہے۔

جو لوگ رات گئے کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان میں سینے کی جلن کی شکایت بھی دیگر سے زیادہ ہوتی ہے، سینے میں جلن اس وقت ہوتی ہے جب معدے میں موجود ایسڈ غذائی نالی میں اوپر آجاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جن لوگوں کو سینے میں جلن کی شکایت رہتی ہے انہیں سونے سے پہلے کھانے سے گریز کرنا چاہئے، یہ عادت پیٹ پھولنے کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔

رات میں دیر سے کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح بھی بڑھتی ہے خصوصاً وہ افراد جو پہلے ہی فشار خون کے عارضے کا شکار ہوں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض اگر سونے سے کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہیں، ان میں آدھی رات کو بلڈ پریشر لیول مزید بڑھ جاتا ہے۔ محققین نے کہا ہے  رات میں دیر سے  کھانا بلڈ پریشر زیادہ نمک والی غذا سے بھی زیادہ بڑھاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ سونے سے کچھ دیر پہلے کھانے سے جسم چوکنہ  رہتا ہے اور تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمونز زیادہ بناتا ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔

رات کی اچھی نیند صحت کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے لیکن  رات دیر سے کھانا آپ کو بستر پر کروٹیں بدلنے پر مجبور کرسکتا ہے۔ ایسی غذائیں جن میں کیفین موجود ہو جیسے آئسکریم، کافی، چائے یا چاکلیٹ وغیرہ نیند پر اثرانداز ہوتی ہیں، کیونکہ ان کے استعمال سے ذہن زیادہ متحرک  ہوجاتا ہے، زیادہ چربی یا چینی والی غذائیں بھی جسم کو اس وقت توانائی دیتی ہیں جب وہ سونے کے لیے تیار ہوتا ہے۔

رات  میں دیر سے کچھ ہلکا پھلکا کھانا منہ کی صحت کو بھی متاثر کرسکتا ہے، خاص طور پر خشک میوہ یا ایسی چیز جو منہ میں چپک جائے کیونکہ اس سے دانتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ دانتوں پر چپکنے والی غذا دانتوں پر دیر تک چپکے رہتی ہیں اگر کبھی ایسا کرلیں تو سونے سے پہلے اچھی طرح کلیاں اور خلال کریں۔

ہر انسان میں ایک لمحہ  ہوتا ہے جو مخصوص کام جیسے نیند اور جاگنے کے اوقات کا تعین کرتا ہے، یہ گھڑی ہمارے جسم کو مجبور کرتی ہے کہ یہ وقت کھانا ہضم کرنے کا ہے، یہ وقت آرام کرنے کا ہے اور جب اس قدرتی عمل کو متاثر کیا جاتا ہے مختلف جسمانی افعال بھی متاثر ہوتے ہیں۔

کئی ایک حقائق اور ڈاکٹروں کی رائے نے ثابت کردیا ہے کہ رات کا کھانا سونے سے کم ازکم 2 گھنٹے پہلے کھالینا چاہئے اور یہ بھی ضروری ہے کہ رات جلد سونا اور صبح جلد اٹھنا بھی صحت مند زندگی کےلئے ضروری ہے لیکن حیدآبادیوں کامزاج بن چکا ہے وہ انکا رات کا کھانا 11 بجے سے پہلے نہیں  ہوتا اور وہ اکثر دعوتوں میں رات کا کھانا ایک بجے کے آس پاس کھاتے ہیں لہذا اب ہمیں صرف اپنی صحت بہتر رکھنے کےلئے رات دیر سے کھانے اور دیر سے سونے کی عادات ترک کرتے  ہوئے  صبح صادق اٹھنے کے اسلامی طریقوں کا اپنا نا ہوگا۔