نئی دہلی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں اتحادی حکومت نے تشکیل کے معاملے میں سپریم کورٹ میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور شیو سینا کے ساتھ پارٹی نے اپنا موقف رکھ دیا ہے اور اسے امید ہے کہ عدالت میں جمہوریت کی جیت ہوگی۔کانگریس کے سینئر لیڈر اورمہاراشٹر کے سابق چیف منسٹر پرتھوی راج چوہان،جنرل سکریٹری مکل واسنک اور محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے پیرکو یہاں پارلیمنٹ احاطے میں مشترکہ طورپر پریس کانفرنس میں کہا کہ تینوں پارٹیوں میں ریاستی حکومت بنانے کے لئے اتفاق ہے اورحکومت کی تشکیل کے لئے اکثریت سے زیادہ154 اراکان اسمبلی کے دستخط والے حلف نامے بھی ہیں جنہیں عدالت کے سامنے پیش کیاگیاہے ۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ اتحاد کے پاس اکثریت کی مناسب اعدادو شمار ہے ۔ ریاستی اسمبلی میں اکثریت کے لئے 145 ارکان اسمبلی کی ضرورت ہے لیکن اتحاد کے پاس154 ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد منگل کی صبح تک اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اور ان کے اتحاد کو یقین ہے کہ عدالت میں مہاراشٹر میں جمہوریت غالب ہوگی۔ انہیں امید ہے کہ عدالت چیف منسٹر دیویندر فڑنویس اور نائب چیف منسٹر اجیت پوارکو ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا حکم دے گی اور جلد ہی حکومت سے باہر ہوجائیں گے ۔کانگریس رہنماؤں نے کہا کہ تینوں پارٹیاں شیوسینا لیڈر ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں مہاراشٹر میں مشترکہ حکومت تشکیل دینا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جس طرح عدالت نے اتراکھنڈ اور کرناٹک میں24 گھنٹوں کے اندر ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کا فیصلہ کیاتھا ،اسی طرح کا فیصلہ مہاراشٹر کے سلسلے میں بھی آئے گا اور وہاں بھی جمہوریت کی جیت ہوگی۔
سپریم کورٹ مہاراشٹر میں گورنر کے ذریعہ بی جے پی کو حکومت بنانے کے لئے دعوت دینے کے فیصلے کے خلاف شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی عرضی پر منگل کو حکم سنائے گی۔جسٹس این وی رمن، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس سنجیو کھنہ کی خصوصی بنچ نے پیر کو مسلسل دوسرے دن سبھی متعلقہ فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس رمن نے کہا کہ ہم کل صبح ساڑھے دس بجے اس پر اپنا حکم سنائیں گے ۔
سپریم کورٹ نے اتوار کو ایک خصوصی سماعت میں فڑنویس اور مہاراشٹر کے گورنر کے درمیان خط وکتابت کے دستاویزات پیر کو ساڑھے دس بجے پیش کرنے کا مرکز کو حکم دیا تھا۔سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے پیر کو خصوصی بنچ کو وہ دونوں خط سونپے ، جس کے ذریعہ گورنر نے فڑنویس کو حکومت بنانے کے لئے دعوت دی تھی اور بی جے پی لیڈر نے رکن اسمبلیوں کی حمایت کا دعوی کیا تھا۔مسٹر مہتہ نے دلیل دی ہے کہ این سی پی لیڈر اجیت پوارکے ذریعہ22 نومبرکوگورنر کو سونپے گئے خط میں انہوںنے این سی پی کے پورے54 رکن اسمبلی کی حمایت کا دعوی کیا تھا۔ خط میں ذکرکیا گیا تھا کہ وہ این سی پی لیجس لیٹر پارٹی کے سربراہ ہیں۔