حیدرآباد ۔ اگر آپ شہر حیدرآباد کی سڑکوں پر کسی ناگہانی حادثے سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو اپنی گاڑی کی رفتار میںکمی کردیجئے کیونکہ شہر حیدرآباد کی بیشتر سڑکیں اس وقت حادثات کے راستوں میں تبدیل ہو چکی ہیں جہاں کسی بھی لمحہ کوئی حادثہ پیش آسکتا ہے اور کسی معصوم کی جان بھی جاسکتی ہے۔
شہر حیدرآباد میں گزشتہ دس دنوں سے بارش کا جو سلسلہ چل رہا ہے اس نے شہر حیدرآبادکی بیشتر سڑکوں کو خستہ حال کر دیا ہے جبکہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے ناقص اور خستہ حال سڑکوں کی عارضی طور پر جو مرمت اور پیوند کاری کی جا رہی ہے وہ انتہائی ناقص اقدام ہے۔ جی ایچ ایم سی کی ایمرجنسی ٹیم سڑکوں پر جہاں گڑھے دکھائی دے رہے ہیں وہاں ڈامبر اور دوسرا میٹیریل ڈال کرکر ان گڑہوںکو بندکر رہی ہے لیکن یہ عارضی پیوندکاری ایک تیز بارش میں ختم ہورہی ہے اور خستہ حال سڑک دوبارہ اپنی بوسیدہ حالت میں واپس آ رہی ہے جس سے حادثاث کا ہر لمحہ خدشہ لگا رہتا ہے۔
شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے سیول انجینئر نظام خان ( نام تبدیل) نے مانسون اور حیدرآباد کی سڑکوں کی حالت اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے عارضی مرمت کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی کی ایمرجنسی ٹیم سڑکوں کی خستہ حال اورگڑھوںکو بھرنے کے لئے جو طریقہ کار اختیارکیا ہے وہ انتہائی غیرمعیاری ہے کیونکہ کہ ایمرجنسی ٹیم کی جانب سے مختلف مقامات پر سڑکوں کی مرمت کے لئے عارضی طور پرگڑھوں میں ڈامبر اوردوسرا میٹیریل بھرا جا رہا ہے جو ایک تیز بارش سے پھر بہہ جاتا ہے جس سے سڑک دوبارہ خستہ حال ہوتی ہے ۔ یہ نہ صرف سرکاری خزانے پر بوجھ ہے بلکہ عوام کو کسی بھی لمحہ حادثے کا شکار ہونے کے خدشات بھی بڑھاتا ہے۔
حیدرآباد ٹریفک پولیس کی جانب سے موصولہ اعدادوشمار کے مطابق 2019 کے ابتدائی 6 ماہ میں خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے جو مختلف حادثات شہر میں ہوئے ہیں اس میں 28 افراد کو اپنی جانیں گنوانی پڑی ہے۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کے مطابق شہر حیدرآباد کی سڑکوں پر جن 4000 مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی ان کی پیوندکاری کا 75 فیصد حصہ مکمل ہوچکا ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں کیونکہ شہر حیدرآبادکی بیشتر سڑکیں جوکہ مصروف ترین ہونے کے باوجود خستہ حال ہیں اور مسلسل بارش کی وجہ سے یہ سڑکیں سنگلاخ راہوں میں تبدیل ہو چکی ہیں جہاں کسی بھی وقت نہ صرف حادثہ رونما ہوسکتا ہے بلکہ کسی شہری کی جان بھی جا سکتی ہے۔