سکندرآباد ۔ ریلوے حکام نے جمعہ کو سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کو ہلا دینے والے بڑے پیمانے پر تشدد کے بعد تقریباً 72 ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ساؤتھ سنٹرل ریلوے (ایس سی آر) نے بھی 12 ٹرینوں کو جزوی طور پر منسوخ کر دیا اور تین کا رخ موڑ دیا۔ سکندآباد ریلوئے اسٹیشن پر یہ احتجاج دراصل مرکزی حکومت کی نئی فوج میں بھرتی پالیسی اگنی پتھ کے خلاف سینکڑوں نوجوانوں کے پرتشدد احتجاج ہے اور اس پر تشدد احتجاج کے بعد سکندرآباد سے شروع ہونے والی یا اسٹیشن سے گزرنے والی تمام ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا۔
ایس سی آر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سفر کرنے والے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ٹرین خدمات کو معطل کردیا گیا ہے ۔ٹرینوں کی منسوخی اور کچھ ٹرینوں کے چلانے کے بارے میں پیدا ہونے والی الجھن کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔منسوخ کی گئی ٹرینوں میں حیدرآباد-شالیمار، امڈنگر-سکندرآباد، سکندرآباد-امڈ نگر، اور سکندرآباد-سائی نگر شرڈی شامل ہیں۔سکندرآباد-ریپلے، جو سکندرآباد سے شروع ہونا تھا، چیرلاپلی اسٹیشن سے شروع ہوئی۔
ہاوڑہ-سکندرآباد، سرپور کاغذ نگر-سکندرآباد، حیدرآباد-کرنول سٹی اور گنٹور-وقارآباد کو جزوی طور پر منسوخ کر دیا گیا۔ایسٹ کوسٹ ریلوے نے دانا پور-سکندرآباد اور پٹنہ-ارناکلم ٹرینوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ایس سی آر نے ایک خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیا ہے۔ مسافر ٹرینوں کی منسوخی/ موڑ اور ٹرینوں کی جزوی منسوخی کے بارے میں اپ ڈیٹس کے لیے ہیلپ ڈیسک نمبر 27786666 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ایس سی آر نے تشدد کے بعد 66 ایم ایم ٹی ایس ٹرینیں یا مضافاتی لوکل ٹرینیں بھی منسوخ کر دیں۔
یاد رہے کہ مظاہرین نے کم از کم چار ٹرینوں کی بوگیوں کو آگ لگا دی، اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی اور ٹرینوں میں لے جانے والے سامان کو بھی نذرآتش کیا۔ مظاہرین نے اسٹیشن پر پٹریوں پر چھ گھنٹے سے زائد دھرنا جاری رکھا۔صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔