Tuesday, May 13, 2025
Homeٹرینڈنگسیاسی قائدین میں بولٹ پروف گاڑیوں کےحصول کی دوڑتیز، کروڑہا روپئے کے...

سیاسی قائدین میں بولٹ پروف گاڑیوں کےحصول کی دوڑتیز، کروڑہا روپئے کے مصارف برداشت کرنے تیار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ہندوستان  میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریاں گزشتہ چند مہینوں سے عروج پر ہیں اگر آپ ایسا سوچتے ہیں تو آپ کو اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ انتخابات کی تیاریاں 2017 سے ہی شروع ہو چکی ہیں۔

 یہ حقیقت سن کر کچھ عجیب لگتا ہے کہ دو سال پہلے تیاریاں کس طرح شروع ہو سکتی ہیں تو آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ کئی مہینے پہلے ہی ہندوستان کی چند اہم ریاستوں جن میں اترپردیش، بہار ، جھارکھنڈ ، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹرا،آندھرا پردیش ، جموں کشمیر اور ہریانہ کے کئی سیاسی قائدین نے بولٹ پروف گاڑیوں کی تیاری کے لیے پنجاب کی ایک فیکٹری کو آرڈر دے دیا تھا ۔

پنجاب کے مقام جالندر میں موجود لگرانڈسٹریز لمیٹڈ کو کئی گاڑیوں کو بولٹ پروف بنانے کے آڈردے دئے گئے تھے ۔ کمپنی سے موصولہ تفصیلات کے بموجب ایک گاڑی کو مکمل بولٹ پروف بنانے کے لیے 60 تا 90 دن کا وقت لگتا ہے جبکہ چالیس سے زائد گاڑیوں کو بولٹ پروف بنانے کے آرڈر ملے ہیں ۔ ایک گاڑی کو بولٹ پروف بنانے کےلئے لاکھوں اور اعلیٰ معیار کی تکنیک استعمال کرنے کی خواہش میں ایک گاڑی پر کروڑہا روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ کمپنی نے ایک خاص انداز میں گاڑیوں کو محفوظ بنانے کے انتظامات کیے ہیں ۔

کمپنی میں ایس یو وی گاڑی کو بولٹ پروف بنانے کے لیے اس میں امپورٹڈ بالاسٹک گلاس ، چھتوں پر اسٹیل کے پلیٹس اور پٹرول و ڈیزل کے ٹینک پر بھی خاص قسم کی چادریں چڑھائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے گاڑیوں پر گولیوں سے حملہ ہونے یا گرینائٹ کا بھی حملہ ہونے سے بھی گاڑی محفوظ رہتی ہے ۔ اس کے علاوہ ان گاڑیوں میں مخصوص طرز کے فلائٹ پہیے بھی نصب کیے جاتے ہیں جس کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اگر پہیوں پر گولی بھی چلائی جائے تو یہ گاڑی متاثرہ حالت میں بھی 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر طے کرنے کے قابل ہوتی ہیں ۔ کمپنی نے کہا ہے کہ صرف اتر پردیش کی دو سیاسی جماعتیں ایس پی اور بی ایس پی کے سیاست دانوں کی جانب سے تین درجنوں سے زیادہ گاڑیوں کو بولٹ پروف بنانے کے آرڈر موصول ہوئے ہیں جبکہ 2004 اور2009 کے پارلیمانی انتخابات میں کمپنی نے 14 امبیسڈر، ٹاٹا سفاری ، پجیرو، اسکارپیو اور لانڈ کروزر کو بولٹ پروف کاروں میں تبدیل کیا ہے لیکن اس مرتبہ ایس یو وی زمرے کی گاڑیوں کو بولٹ پروف بنایا جارہا ہے ان میں اسکارپیو، فارچونراورانڈیورس قابل ذکر ہیں ۔

ایک کار کی چھت کو بولٹ پروف  بنانے کے لیے 6 تا 40 لاکھ کے مصارف آتے ہیں اسی طرح بولٹ پروف گلا س جو کہ 30 ملی میٹرس تا 40 ملی میٹرس کا ہوتا ہے اور اس کے لیے 3 تا 6 لاکھ روپئے کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں ۔ گاڑیوں میں بولٹ پروف پہئے جرمنی سے درآمد کئے جاتے ہیں جس پرفی پہیہ مزید 3 لاکھ کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ گاڑیوں کو بولٹ پروف بنانے کے بھی تین زمرے ہیں جس میں لیول ٹو لیول تھری اور لیول فور ہے ۔ گاڑیوں کا جیسا جیسا لیول بڑھتا جائے گا ویسے ہی ان کی حفاظت کا معیار بھی مزید شاندار ہوتا جائے گا۔ گولیوں کے حملوں سے لے کر گرانائیڈ کے حملوں تک بھی گاڑیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف ا نتظامات موجود ہیں لیکن گاڑی کی جتنے طاقتور حملے سے محفوظ رکھنے کے قابل بنایا جاتا ہے اس پر انتے ہی لاکھ روپئے کے اخراجات میں اضافہ ہوجاتاہے۔ بہرکیف سیاسی قائدین کی بولٹ پروف گاڑیوں پر اب لاکھوں ہی نہیں کروڑہا روپئے خرچ ہورہے ہیں۔