بنگلورو۔ کرناٹک میں سیاہ فنگس کے معاملات میں اضافہ کے مدنظر ریاست میں نئی کوویڈ19ڈسچارج پالیسی اور کورونا کے بعد احتیاطوں کو نافذ کیا جائے گا۔ریاست کے وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے بلیک فنگس انفیکشن کی روک تھام پر ماہرین کے ساتھ اجلاس کے بعد یہاں میڈیا نمائندوں کو اس سلسلہ کی معلومات دی۔ انہوں نے کہاکہ اجلاس میں طے کیا گیا کہ کورونا وبا سے ٹھیک ہوجانے والے مریضوں کے لئے ایک نئی ڈسچارج پالیسی بنائی جائے اورکورونا کے بعد احتیاطی اقدامات طے کئے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ ماہرین کے ساتھ اجلاس کے بعد اب اب مزید وضاحت آگئی ہے ۔ یہ پتہ چلا ہے کہ کورونا کے علاج کے پہلے ہفتہ میں اسٹیرائیڈ دینا بلیک فنگس انفیکشن کے اسباب میں سے ایک ہے ۔ ہمیں اس سے بچنے کی ضرورت ہے اور اسٹیرائیڈ صرف دوسرے ہفتہ سے مریضوں کو دیاجانا چاہئے ۔
وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے کہا کہ بلیک فنگس کے تقریباً 95 معاملے سامنے آئے ہیں جن کا علاج بنگلور میڈیکل کالج میں چل رہا ہے ۔ ان میں سے 75 معاملات میں یا تو بے قابو ذیابیطس ہے یا انہیں کووڈ علاج کے دوران اسٹیرائیڈ دیا گیا ہے ۔
وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھاکر نے کہا کہ ڈسچارج کرتے وقت فنگس کے انفیکشن کے لئے کورونا کے مریضوں کی جانچ کی جائے گی اور اگر ضروری ہوا تو ان کا ایم آر آئی اسکین بھی کیا جائے گا۔ تمام ڈسٹرکٹ دواخانوں کو ایک وقف پوسٹ۔کوویڈ وارڈ بنانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ دواخانے سے رخصت کے ایک ہفتہ بعدکورونا سے صحت یاب ہوئے افراد کو اپنا ٹسٹ کروانا چاہئے یا وہ ٹیلی مشورہ بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ فنگس انفیکشن کی کسی بھی علامت کی جانچ کے لئے کوویڈ سے صحت یاب ہوئے ہر شخص سے رابطہ کیا جائے گا۔ اگر علامات پائی جاتی ہیں تو انہیں علاج کے لئے دواخانوں میں طلب کیا جائے گا۔
ڈاکٹر سدھاکر نے کہاکہصحت یاب ہونے کے بعد مریضوں کی حالت کی بنیاد پر تقریبا 7-15 دنوں تک ان سے رابطہ کیا جائے گا۔ابتدائی رپورٹ میں پایا گیا ہے کہ چھوٹے دواخانوں، تعلقہ دواخانوں اورکچھ معاملات میں گھریلو قرنطینےہ میں رہنے والوں میں انفیکشن پایا جارہا ہے ۔وزیر نے کہاکہ آخری رپوٹ آنے کے بعد مزید وضاحت آئے گی۔ ڈاکٹر امبیکا کی قیادت میں تشکیل دی گئی کمیٹی جلد ہی اپنی حتمی رپورٹ سونپ دے گی۔
سیاہ فنگس ، کورونا کے مریضوں کے علاج میں تبدیلی کا فیصلہ
- Advertisement -
- Advertisement -