حیدرآباد۔ مطلوبہ سیریل کلر مینا رامولو کی گرفتاری کے بعد پولیس اب یہ تحقیقات کررہی ہے کہ کیا وہ پڑوسی اضلاع کے شہر سدی پیٹ ، سنگاریڈی ، میدک اور دیگر علاقوں میں نامعلوم خواتین کے حالیہ قتل کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ اس سیریل کلر کی گرفتاری کے بعد پولیس نے اسے گھٹکیسر میں ایک خاتون کے قتل میں اسے ماخوذ کیا ہے جب کہ رامولو نے خود سدی پیٹ ضلع کے ملگو میں ایک اور قتل کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس دیگر حل طلب معاملات میں اس کے کردار کی تصدیق کے لئے اس کی نقل و حرکت کی تحقیقات کررہی ہے۔
پولیس نے یہ بھی پتہ لگایا ہے کہ رامولو کو اس سے قبل بھی قتل کے مقدمات میں متعدد بارگرفتار کیا گیا تھا اور اس میں 2019 میں دو مرتبہ اس کی گرفتاری بھی شامل ہے۔ پولیس اب تصدیق کر رہی ہے کہ قتل کے متعدد مقدمات میں ملزم ہونے کے باوجود وہ متعددبارضمانت حاصل کرنے میں کس طرح کامیاب رہا اور ان تمام مواقع پر اس کی ضمانت میں کس نے مدد کی۔
پولیس نے ہمسایہ اضلاع میں خواتین کے قتل کے ایسے تمام حل طلب مقدمات کی بھی معلومات طلب کی ہیں، اگر رامولو کے استعمال میں لائے گئے نمبروں کا ان میں سے کسی مقام پرسراغ لگایا جاتا ہے تو اس سے انھیں مزید زیر التوا مقدمات کو حل کرنے میں مددملے گی۔
یہاں اس بات کا تذکرہ اہم ہے کہ اس رامولو کی بیوی دوسرے آدمی کے لئے اس سے علیحدگی اختیارکرلی تھی اور رامولو 2003 سے قتل وغارت کے کئی معاملات میں ملوث رہا ۔ تب سے اب تک اس نے کم از کم 18 خواتین کو قتل کیا ہے۔ قاتل نے تمام 18 قتلوں میں ایک ہی طریقہ کارکو اپنایا ہے – وہ تن تنہا خواتین کو کمپاؤنڈز میں دوستی کے بعد اپنے جال میں پھنسا تا اور ان کو نشے دھت کرتا جس کے بعد کا قتل کرتا اور خاتون کی موت کے بعد ان سے قیمتی سامان لوٹتا تھا۔