Thursday, April 24, 2025
Homeتازہ ترین خبریںسیلاب کی صورتحال کے پیش نظر حکام نے چندرا بابو نائیڈو کو...

سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر حکام نے چندرا بابو نائیڈو کو گھر خالی کرنے کی دی نوٹس

- Advertisement -
- Advertisement -

امراوتی:آندھرا پردیش میں حکام نے ہفتہ کو سابق وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو کو سیلاب کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرشنا ندی کے کنارے واقع ان کے گھرکو خالی کرنے کی نوٹس دی ہے۔کرشنا ندی کے بڑھتے پانی کی وجہ سے اس کے کنارے کے گھروں میں پانی بھر جانے کا اندیشہ کے تحت،ریاستی حکام  نے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے لئے کہا گیا ہے۔

عہدیداروں نے کہا کہ کسی بھی امکانی نقصانات سے بچنے کے لئے 32گھروں کو نوٹس دئے گئے ہیں۔تلگو دیشم پارٹی چیف و آندھرا پردیش اسمبلی میں قائد حزب اختلاف این چندرا بابو نائیڈو اور ان کے کنبہ کے فرادکچھ دن قبل ہی اس گھر سے باہر چلے گئے تھے۔چونکہ نائیڈوکے گھر پر کوئی نہیں تھا،اس لئے انداویلی ولیج ریو نیو آفیسر (وی آر او) نے انکے گھر کے داخلے پر نوٹس چسپاں کیا۔

تاہم حکمران وائی ایس آر کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ نائیڈو ”سیلاب کے آغاز سے ہی حیدرآباد فرار ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل جمعہ کے روز،نائیڈو نے الزام لگایا تھا کہ گھر پر ایک ڈرون منڈلاتے ہو ئے دیکھا گیا تھا۔ٹی ڈی پی کارکنوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ڈرون ان کی پارٹی کے سربراہ کے گھر کی تصاویر لے رہا تھا۔

وزیر آبی وسائل پی انیل کمار نے واضح کیا کہ ڈرون کو محکمہ آبی وسائل نے پانی کا نظارہ کرنے اور سیلاب کی صورتحال کی نگرانی کے لئے تعینات کیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ وائی ایس آر جگن موہن ریڈی نے اس سے قبل یہ الزام لگایا تھا کہ نائیڈو ریور کنزر وینسی ایکٹ‘اور دیگر ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورضی کرتے ہوئے ندی کے کنارے بنائے گئے گھر میں رہ رہے تھے۔

جون میں،ریاستی حکام نے لنگا مینینی رمیش پرمسمار کرنے کا نوٹس دیا تھا،جس میں  2016میں حیدرآباد سے یہاں شفٹ ہونے کے بعد اسے لیز پر مکان لیا تھا۔حکومت نے نائیڈو کی رہائش گاہ سے متصل ایک میٹنگ ہال”پراجا ویدیکا“ کو بھی منہدم کر دیا۔