بھوپال: مدھیہ پردیش کے راج گڑھ ضلع میں،بی جے پی کارکنوں اور انتظامیہ کے مابین تصادم ہوا،جو اتوار کے روز شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں ترنگا مارچ کر رہے تھے۔راج گڑھ کے کلکٹر ندھی نویدیتا نے دفعہ 144کے نفاذ کی وجہ سے بی جے پی کارکنوں کو مظاہرہ کرنے سے روکا،لیکن وہ راضی نہیں ہوئے،اس دوران کلکٹر نے کارکنوں سے زبر دست بحث کی اور ایک بی جے پی رہنما کو تھپڑ مار دیا۔
اس دوران،تنازعہ بڑھتا گیا اور پولیس کے ساتھ ساتھ کلکٹر بھی بی جے پہ کارکنوں کو قابو کرنے کے لئے جدو جہد کرتے ہوئے دکھائی دئیے۔صورتل خراب ہونے پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا،جس میں دو کارکن زخمی ہو گئے۔راج گڑھ ضلعی ہیڈ کوارٹر میں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کی حمایت میں بی جے پی کے پروگرام کو دفعہ 144نافذکرنے کی وجہ سے اجازت نہیں دی گئی تھی۔اس کے باوجود بی جے پی کے کارکن قانون کی پرواہ کئے بغیر جمع ہوگئے۔
راج گڑھ کی کلکٹر ندھی نویدیتا اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بی جے پی کارکنوں کو روکنے کی پوری کوشش کی،لیکن بھیڑ نے ان کی بات نہیں مانی۔اور ریلی نکالنے کی کوشش کی۔اس دوران پولیس انتظامیہ اور بی جے پی قائدین کے مابین دو بار ہاتھا پائی ہوئی۔اس کے بعد حالات کشیدہ ہونے پر لاٹھی چارج کیا گیا،جس میں دو افراد زخمی ہو گئے۔
راج گڑھ میں ہفتے کے بعد دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے۔اس کے باوجود بی جے پی کے کارکن سی اے اے اور این آر سی کی حمایت میں مظاہرہ کرنے پر بضد تھے۔اجازت نہ ہونے کے باوجود کارکنوں کی بڑی تعداد کے جمع ہونے کی وجہ سے ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔
ہنگامہ کرنے والے 8-10بی جے پی کارکنوں کو پولیس تحویل میں لیا گیا ہے۔اور کئی مفرور ہیں۔کلکٹر نے صورتحال کو پر سکون قرار دیتے ہوئے قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ہجوم کو بھڑ کانے پر بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔