نئی دہلی ۔ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف شاہین باغ کی خاتون مظاہرین نے ایک الگ انداز میں مظاہرہ کیا۔ آج شاہین باغ میں صبح سے ہی کافی خاموشی رہی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین نے آج خاموش مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ شاہین باغ میں بیٹھی خواتین نے فیصلہ کیا ہے کہ آج اسٹیج سے کوئی تقریر نہیں ہوگی اور مظاہرے میں پوری طرح سے خاموشی رہے گی۔ قابل ذکر ہے کہ شاہین باغ میں بیٹھی خواتین کے درمیان دن بھر کچھ نہ کچھ تقریر ضرور ہوتی رہتی ہے اور شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے تعلق سے لوگوں میں بیداری پیدا کی جاتی رہی ہے۔ لیکن آج ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا ۔
شاہین باغ میں آج جب کچھ میڈیا نمائندے پہنچے تو انھیں ماحول بالکل بدلا بدلا ہوا نظر آیا۔ سبھی خاموش تھیں اور جب ان سے سوال کیا گیا تو انھوں نے اشارے میں کچھ بھی کہنے سے منع کر دیا۔ خاموش مظاہرہ کرنے والی خواتین نے ایک پوسٹر کی طرف اشارہ کیا جس میں لکھا ہوا تھا کہ ’آج خاموش مظاہرہ ہے‘۔ یہ سوال کرنے پر کہ ایسا کیوں ہے؟ قریب میں پلے کارڈس بنا رہے لڑکے نے لکھ کر بتایا کہ ”انتخابی نتائج آنے اور جامعہ میں ہوئے طلبہ پولس تصادم کی وجہ سے یہ خاموش مظاہرہ ہے۔
دہلی اسمبلی انتخاب پر شاہین باغ کی خاتون مظاہرین سے اس سلسلے میں جب سوال کیا گیا تو انھوں نے لکھ کر بتایا کہ یہاں (شاہین باغ) سے ہم کسی سیاسی پارٹی کی حمایت نہیں کرتے اور یہاں سے کسی کی نہ ہم برائی کریں گے اور نہ ہی بھلائی۔ اس لیے ہم سبھی لوگ خاموش مظاہرہ کر رہے ہیں تاکہ کوئی غلط پیغام یہاں سے نہ چلا جائے۔ یہ سوال کیے جانے پر کہ یہ خاموش مظاہرہ کب تک چلے گا، تحریری شکل میں بتایا گیا کہ یہ خاموش مظاہرہ رات تک جاری رہے گا تاکہ ہم سے کوئی انتخاب کے بارے میں سوال نہ کرے۔