Friday, April 19, 2024
Homesliderشاہ رخ خان کو سپریم کورٹ سے راحت، فلم رئیس کی تشہیر...

شاہ رخ خان کو سپریم کورٹ سے راحت، فلم رئیس کی تشہیر کےدوران بھگدڑ کی درخواست مسترد

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔بالی ووڈ بادشاہ شاہ رخ خان کو  سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے کیونکہ عدالت  نے پیر کو گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کے خلاف 2017 میں ان کی فلم “رئیس” کی تشہیر کے دوران مبینہ طور پر وڈودرا ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچانے کے الزام میں دائر ایک فوجداری مقدمہ کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔جسٹس اجے رستوگی اور سی ٹی روی کمار نے گجرات ہائی کورٹ کے اپریل 2022 کے فیصلے کے خلاف اصل شکایت کنندہ کی طرف سے دائر اپیل کو مسترد کر دیا۔

شکایت کنندہ جتیندر مادھو بھائی سولنکی نے شاہ رخ خان کے خلاف جوڈیشل مجسٹریٹ، فرسٹ کلاس، وڈودرا کے سامنے ایک خانگی  شکایت درج کروائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ وڈودرا ریلوے اسٹیشن پر ان کی موجودگی نے ان کے ساتھ مل کر ہجوم پر ٹی شرٹس اور اسمائلی بالز پھینکے جس اسٹیشن میں بھگدڑ مچ گئی۔ جنوری 2017 میں اداکار اور پروڈکشن ٹیم فلم کی تشہیر کے لیے ٹرین کے ذریعے ممبئی سے دہلی جا رہے تھے۔ جب ٹرین وڈودرا پہنچی تو ریلوے اسٹیشن پر کافی ہجوم جمع ہوگیا تھا۔وڈودرا کی مقامی عدالت کی جانب سے سمن جاری کیے جانے کے بعدانہیں حاضر رہنے کے لیے کہا گیا، شاہ رخ خان نے سمن کے خلاف اور شکایت کو منسوخ کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

ہائی کورٹ نے 27 اپریل 2022 کو اداکار کے خلاف دائر شکایت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسے شخص کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس کا اس واقعہ سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے، سولنکی نے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے خصوصی چھٹی کی درخواست دائر کی۔ سپریم کورٹ نے اسے مسترد کر دیا اور آخر کار اس معاملے پر خاموشی اختیار کر لی۔درخواست گزار کی نمائندگی سینئر ایڈوکیٹ وجے کمار نے کی اورشاہ رخ  خان کی نمائندگی سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے کی، جسے روبی سنگھ آہوجا کی سربراہی میں کرنجا والا اینڈ کمپنی کے وکیلوں کی ایک ٹیم نے بریف کیا۔