Wednesday, April 23, 2025
Homesliderشبنم کی پھانسی کی پھر تاریخ طے نہیں ہوپائی

شبنم کی پھانسی کی پھر تاریخ طے نہیں ہوپائی

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنو ۔ریاست اترپردیش کےعلاقے  امروہہ ضلع واقع باون کھیڑی قتل عام کی قصوروار شبنم کی پھانسی کے لیے آج تاریخ پر فیصلہ ہونا تھالیکن پھر ایک مرتبہ پھانسی ملتوی ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق امروہہ ضلع کورٹ نے استغاثہ سے شبنم کی رپورٹ مانگی تھی لیکن شبنم کے وکیل کی جانب سے گورنر کو رحم کی عرضی دے دی گئی۔

 وکیل کے اس قدم سے شبنم کی پھانسی کو پھر  ایک مرتبہ ملتوی کر دیا گیا۔ یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا شبنم کا وکیل اپنی موکلہ کی جان بچانے میں کامیاب ہو پائے گا۔ یہاں قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ شبنم کے 12 سالہ بیٹے تاج  نے بھی صدر جمہوریہ سے درخواست  کی ہے کہ اس  کی ماں کو معاف کر دیا جائے تاکہ وہ اپنی ماں  کے ساتھ زندگی گزار سکے ۔

واضح رہے کہ شبنم کے مقدمہ میں  پھانسی کی تاریخ طے ہونے کے بعد ڈیتھ وارنٹ جاری کیا جائے گا اور ضابطے کے مطابق ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے 10 دن کے اندر ملزمہ کو پھانسی دی جائے گی لیکن گورنر کے پاس رحم کی عرضی داخل کیے جانے کے سبب فی الحال پھانسی کا پھندا شبنم کے گلے سے دور ہو گیا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کچھ دنوں قبل شبنم نے قتل عام معاملہ میں سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بے قصور ہے۔حالیہ دنوں جیل میں جب شبنم کا بیٹا اس سے ملنے آیا تھا تو شبنم خوب روئی تھی اور خود کو بے قصور قرار دیا  تھا۔ شبنم نے اپنے بیٹے تاج سے یہ بھی کہا ہے کہ  کہ وہ اس کی پرچھائیں سے دور رہے اور پڑھ لکھ کر اچھا انسان بنے۔

شبنم کے بیٹے تاج کی پروارش عثمان نامی شخص کر رہا ہے اور اس نےکہا ہے  کہ تاج اپنی ماں سے محبت کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ صدر جمہوریہ اس کی پھانسی کی سزا معاف کر دیں۔ عثمان نے یہ بھی کہا ہے  کہ جب وہ تاج کے ساتھ  شبنم سے ملنے گیا تھا تو اس نے اس  قتل عام کے متعلق پوچھا تھا جس پر شبنم نے کہا کہ وہ بے قصور ہے اور اسے پھنسایا گیا ہے۔ حالانکہ تقریباً 12 سال پہلے ہوئے اس واقعہ میں عدالت نے اسے قصوروار قرار دیا ہے۔