سیول ۔اس وقت دنیا کے تقریباً سبھی ممالک کورونا کی زد میں ہیں اور اس پر قابو پانے کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں لیکن اس درمیان شمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کورونا کی وبا سے پوری طرح پاک ہے۔ ایک میڈیکل عہدیدار نے کہا ہے کہ جب پڑوسی ملک چین میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ جنوری میں سامنے آیا تھا تبھی اپنی سبھی سرحدوں کو بند کر دیا تھا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک کا ہر شہری پوری طرح سے صحت مند اور محفوظ ہے۔
ایک رپورٹ میں شمالی کوریا کے سنٹرل ایمرجنسی اینٹی ایپیڈیمک ہیڈکوارٹر کے ڈائریکٹر پاک مایونگ کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ابتدائی دور میں کی گئی سختی کا نتیجہ ہے کہ ہم وائرس کے خطرے سے محفوظ ہیں۔ اسی سختی کا نتیجہ ہے کہ ملک میں ابھی تک ایک بھی کورونا متاثر مریض موجود نہیں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ملک میں داخل ہونے والے ہرشخص کی ضروری جانچ کے بعد ضابطوں کے مطابق قرنطینہ کیا جا رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں، کوئی سامان بھی دوسرے ملک سے آ رہا ہے تو اسے ڈِس انفیکٹ کیا جاتا ہے اور پھر کسی کو چھونے کی اجازت ہوتی ہے۔ وائرس ملک کے اندر داخل نہ ہو اس کے لیے سمندری راستہ کے ساتھ ہوائی راستہ کو بھی شمالی کوریا نے بند کیا ہوا ہے۔
دریں اثنا 2012 میں شمالی کوریا سے بھاگ کر جنوبی کوریا گئے ڈاکٹر چوئی زُنگ ہُن نے شمالی کوریا کے اس دعوے پر اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اس ملک میں ایک بھی کورونا وائرس کا مریض نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ مجھے معلوم ہوا کہ شمالی کوریا کے بہت لوگ مر چکے ہیں، لیکن ذمہ داران یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ یہ اموات کورونا وائرس سے ہوئی ہیں۔