Monday, April 21, 2025
Homesliderشمش آباد میں مسجد کو شہید کرنے پر مسلمان شدید برہم

شمش آباد میں مسجد کو شہید کرنے پر مسلمان شدید برہم

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حیدرآباد کے مضافات علاقے  شمش آباد میں منگل کو میونسپل حکام کے ذریعہ ایک مسجد کو شہید کرنے کے خلاف احتجاج شروع ہوگیا ہے ۔گرین ایونیو کالونی میں واقع مسجد خواجہ محمود کو پولیس کی بھاری نفری کے درمیان صبح سویرے میونسپل عملے نے شہیدکر دیا ہے۔اس واقعہ کے خلاف مقامی مسلم باشندوں اور مختلف جماعتوں کے قائدین نے شدید احتجاج کیا۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اور مجلس بچاؤ تحریک (ایم بی ٹی) کے قائدین نے اپنا احتجاج درج کروایا ہے۔

ایم بی ٹی کے رہنما امجد اللہ خان نے کہا کہ مسجد تین سال قبل تعمیر کی گئی تھی اور روزانہ پانچ وقت کی نماز بشمول جمعہ کی نماز باقاعدگی سے ادا کی جارہی تھی۔انہوں نے نشاندہی کی کہ 15 ایکڑ اراضی پر گرین ایونیو کالونی کو شمش آبادگرام پنچایت سے اجازت کے بعد پلاٹ اور فروخت کیا گیا تھا۔ 250 مربع گز کے دو پلاٹوں کو مسجد کی جگہ کے طور پر مختص کیا گیا تھا۔ایک شخص جس کا گھر مسجد کے ساتھ ہے ا نہوں  نے کچھ دوسرے رہائشیوں کے ساتھ شمش آباد میونسپل حکام سے مسجد کی تعمیر کے خلاف شکایت کی تھی۔

ایم بی ٹی لیڈر نے کہا کہ اگرچہ مقدمہ عدالت میں تھا لیکن میونسپل حکام نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے عبادت گاہ کو شہید کرنے کا سہارا لیا۔اے آئی ایم آئی ایم کے مقامی قائدین نے میونسپل آفس پر دھرنا بھی دیا۔ انہوں نے مسجد کو شہید کرنے اور فوری تعمیر نو کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔پولیس نے بعد میں مظاہرین کوگرفتار کرلیا جن کی قیادت راجندر نگر اسمبلی حلقہ کے اے آئی ایم آئی ایم انچارج مرزا رحمت بیگ کررہے تھے۔مسلم قائدین نے انہدام کی مذمت کی ہے اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔

ایم بی ٹی لیڈر خان نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت والی ٹی آر ایس حکومت بی جے پی کی یوگی حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 2014 میں ٹی آر ایس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تلنگانہ میں 6 مساجد کو شہید کیا گیا ہے۔انہوں نے ان مسلم تنظیموں اور سیاست دانوں کی خاموشی پر سوال اٹھایا جو کے سی آر کو سیکولر لیڈر قراردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے بیٹے کے ٹی آر  کی سرپرستی میں محکمہ بلدیات نے انہدام کیا۔