Monday, June 9, 2025
Homesliderشکتی مان کے بعداب رامائن اور مہابھارت سیریلوں سے بچے زخمی...

شکتی مان کے بعداب رامائن اور مہابھارت سیریلوں سے بچے زخمی ہونے لگے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: حیدرآبادی عوام کے ذہنوں میں ماضی قریب کے وہ واقعات ہنوز تازہ ہی ہوں گے جس میں مشہور ٹی وی سیریل ‘‘ شکتی مان ’’ کی وجہ سے معصوم بچے اپنی جان گنوارہے تھے اب ایسے ہی کچھ واقعات لاک ڈاؤن کے دوران بھی سامنے آرہے ہیں لیکن اس مرتبہ حادثات کی نوعیت کچھ اور ہے کیونکہ رامائن اور مہابھارت سیریلوں کی وجہ سے بچوں میں آنکھیں زخمی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

شکتی مان سیریل سے متاثر بچے اکثر بلند عمارتوں سے یہ سوچ کر کود رہے تھے کہ انہیں شکتی مان آکر بچا لے گا اور وہ اس گمان کے ساتھ اپنی زندگی کی بازی ہار رہے تھے لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں قید بچے رامائن اور مہابھارت جیسے تاریخی سیریلوں سے  نہ صرف لطف اندوز ہورہے بلکہ ان سیریلوں میں جنگی مناظر کی نقل کرنے کےلئے وہ گاڑیوں اور لکڑیوں سے نقلی ہتھیار بناکر سیریل کی طرح جنگیں کھیل سے لطف اندوز ہونے کے دوران اپنی آنکھیں زخمی کررہے ہیں اور ایسے واقعات نے والدین  کی نیند حرام کردی ہے۔

کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن  کردیا گیا ہے  لیکن اس دوران چھوٹے بچوں کی نگہداشت  والدین کےلئے جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہے کیونکہ وہ گھر میں خود کو زخمی کرنے کے علاوہ دیگر مسائل بھی پیدا کررہے  ہیں  ۔ پچھلے ایک ماہ میں بچوں میں آنکھوں کو زخمی کرنے کے واقعات کی تعداد میں اضافہ تشویش کا باعث بنا ہے۔آنکھوں سے متعلق ماہر ڈاکٹر ترجنی دیو نے کہا ہے کہ ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں زخمی ہونے کے معاملات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، جن میں سے ایک تہائی بچے  شامل ہیں۔اس لاک ڈاؤن کی مدت جو بچوں کو کافی وقت فراہم کررہا ہے اور چونکہ وبائی بیماری کے پیش نظر گھرسے باہرکھیلنا سختی سے ممنوع ہے لہذا بچوں کو ٹیلی ویژن سے چپکانا پڑرہا ہے یا پھر وہ گھر میں محدود جگہوں میں کھلونوں  کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

رامائن اور مہابھارت جیسے  مشہور ٹی وی سیریز کا دوبارہ نشر کیا جانا بچوں اوربڑوں کے لئے  نادانستہ طور پر آنکھوں کے زخمی کرنے  کی وجہ بن گیا ہے ۔ بچے مہاکاوی کرداروں کے رول پلے کرنے کےلئے تیرکمان اور دیگر ہتھیاروں کے نمونوں  کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ کھیلتے وقت بستر سے گرنے اور تیز دھار سے مارنا ایک عام عمل بن گیا ہے اور اس کھیل کے دوران وہ خود کو زخمی کررہے ہیں جس میں آنکھوں کا زخمی ہونا بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر نے کہا ہم نے حالیہ لاک ڈاؤن کے دوران زخمی ہونے کے معاملے جتنے دیکھیں ہیں اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

آنکھوں کے زخمی ہونے اور ان میں مسائل پیدا ہونے کے  ایل وی پی ای آئی میں معاملات میں اضافہ ہوا اور دور دراز کے اضلاع کے بچوں کو بھی ایل وی پی ای آئی لایا گیا کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مقامی آنکھوں کے کلینک میں علاج بندکردیئے گئے ہیں۔ پلاسٹک سرجری کے ماہر ڈاکٹر ترجانی نے کہا 12 اپریل تک ایل وی پرساد دواخانہ میں 85 کے قریب زخمی ہونے کے واقعات سامنے آئے جن میں سرجیکل آپریشن کی ضرورت ہوئی ہے۔