Saturday, April 20, 2024
Homesliderشہر میں آتشزدگی کے بڑھتے واقعات ، عوام کوچوکنا رہنے کی ضرورت

شہر میں آتشزدگی کے بڑھتے واقعات ، عوام کوچوکنا رہنے کی ضرورت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ شہر میں گزشتہ چند دنوں میں آتشزدگی کے کئی ایک واقعات رونما ہوئے ہیں جس کےبعد یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ شہر محفوظ نہیں ہے ۔ اسٹیٹ فائر ڈپارٹمنٹ کے حیدرآباد ڈویژن کو آتشزدگی کے جملہ  645 کالیں موصول ہوئیں، جن میں گزشتہ آٹھ مہینوں میں 7 سنگین  حادثات  شامل ہیں۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے 17 امدادی کارروائیاں کیں اور 14 افراد کی جانیں بچائیں اور وہ 28.10 کروڑ روپے کی املاک کو بچا سکے جبکہ 7.4 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔ گزشتہ سال کے مقابلے حیدرآباد میں آگ اور ایمرجنسی کالز میں اس سال اگست 2022 تک کمی دیکھی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال کل 7,327 کالیں موصول ہوئی تھیں، اس سال یہ تعداد 645 ریکارڈ کی گئی، جو کہ ایک قابل ذکر کمی ہے۔

حکام نے کہا کہ اس سال صرف تین تقریباً تین ماہ باقی رہ گئے ہیں، تعداد میں کوئی خاص اضافہ دیکھنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ تاہم، جب کہ سنگین اور چھوٹے واقعات میں اضافہ ہوا، درمیانی شدت کی فائر کالوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ حکام کے مطابق محکمہ کو اس دوران سات سنگین واقعات کی اطلاعات موصول ہوئیں جبکہ 17 درمیانی اور 604 چھوٹے واقعات کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ اس کے علاوہ فائر بریگیڈ کے عملے نے 17 راحت کاری کی کارروائیوں میں بھی حصہ لیا۔ جب کہ تباہ شدہ املاک کی کل تخمینہ مالیت 7.40 کروڑ روپے تھی، بچائی گئی جائیداد کی مالیت 28.10 کروڑ روپے تھی۔

 اس کے علاوہ فائر بریگیڈ کے عملے نے 14 افراد کی جانیں بھی بچائیں جب کہ آگ کے مختلف حادثات میں 11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام نے کہا کہ انہوں نے محکمہ کے فوری رسپانس مسٹ موٹر بائیکس کی وجہ سے چھوٹی فائر کالز میں معمولی اضافہ اور درمیانے درجے کی کالوں میں کمی دیکھی ہے۔ڈسٹرکٹ فائر آفیسر حیدرآباد ایم سرینواس ریڈی نے کہا کہ جب بھی فائر کنٹرول روم میں آگ اور ہنگامی کال موصول ہوتی ہے، ڈیوٹی آفیسر پولیس کنٹرول روم کو ٹریفک کلیئرنس کے لیے چوکنا  کرکے ایک گرین چینل بناتا ہے تاکہ فائر انجن کو آگ کی جگہ پر پہنچنے کے لیے فوری حرکت میں آسکے ۔

 محکمہ نے واٹر بورڈ، جی ایچ ایم سی، صحت، بجلی اور محکمہ پولیس کے ساتھ بھی تال میل کیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے دوران فوری  مدد اور پانی کی مستقل فراہمی ممکن ہوسکے۔ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی کہ عملہ بروقت جائے وقوعہ پر پہنچ جائے اور اس سے پہلے کہ جان و مال کا زیادہ نقصان ہو آگ پر جلد قابو پالیا جائے۔ اس سال آتشزدگی کی پانچ سنگین واقعات ہوئے  ہیں  جن میں حال ہی میں سکندرآباد الیکٹرک اسکوٹر شوروم شامل تھا جس میں آٹھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور بھوئی گوڈا ٹمبر ڈپو ، بیگم پیٹ کے ایک خانگی دواخانہ ، کوٹھی میں کھیلوں کے سامان کی دکان اور رائدرگام میں کثیر المنزلہ عمارت میں آتشزدگی کے واقعات کے علاوہ ان میں  12 افراد ہلاک ہوئے ۔