Sunday, June 8, 2025
Homeتازہ ترین خبریںصغیر خان کانگریس میں شامل ، بی جے پی کا موقف کمزور

صغیر خان کانگریس میں شامل ، بی جے پی کا موقف کمزور

- Advertisement -
- Advertisement -

دھول پور۔ راجستھان میں دھول پور کرولی پارلیمانی حلقے میں بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی اور راجستھان ڈولپمنٹ اتھاریٹی کے صدرعبدالصغیرخان کے کانگریس میں شامل ہونے سے بی جے پی کا موقف کمزور ہوگیا ہے ۔

بی جے پی اس بار یہاں نومنتخب رکن پارلیمنٹ منوج راجوریا کو ہی دوبارہ کھڑا کیا ہے جن کے تئیں ووٹروں کی ناراضگی دیکھی جاسکتی ہے ۔کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ انتخابات جیتنے کے بعد انہوں نے عوام سے دوری اختیار کررکھی ہے ۔

دوسری بات یہ ہے کہ ان پر اس علاقے کے عوام کاطویل عرصے سے کیا جارہا چھوٹے لائن میں تبدیلی کے کام کا مطالبہ پورا نہ کرنے کا الزام ہے کہ انہوں نے اپنے مدت کار میں اس کام میں دلچسپی ہی نہیں لی۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹراشوک گہلوت کے اقتدار میں ہی کانگریس کے ریلوے وزیر نے ضلع کے سرمتھرا علاقے میں چھوٹی لائن میں تبدیلی کے کام کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس کے لئے مرکزی حکومت نے بجٹ بھی منظورکیا تھا ۔

بعد میں تبدیلی کا کام کچھ وقت تک چلا تو امید پیداہوگئی کہ سر متھرا سے ممبئی کے لئے گنگا پور ہوکر سیدھی ریلوے لائن کی سہولت ہوجائے گی لیکن بی جے پی کے دور اقتدار میں ہی اس پروجیکٹ کی فائل کو دبا دیا گیا اور تبدیلی کا کام بند ہوگیا۔اس کے لئے یہاں کے عوام براہ راست انہیں قصوروار ٹھہراتے ہیں۔قرولی ۔ دھول پور ضلع میں آٹھ اسمبلی حلقے ہیں۔

ان میں سے صرف دھول پوراسمبلی حلقے سے بی جے پی کی رکن اسمبلی ہیں۔ باقی سات اسمبلی حلقوں میں غیر بی جے پی ارکان اسمبلی ہیں،جن میں ایک بی ایس پی کا، ایک آزاد اور پانچ کانگریس کے رکن اسمبلی ہیں، اس لئے یہاں کانگریس مضبوط ہے ۔کانگریس نے یہاں سے جاٹو سماج کے سنجے جاٹو کو امیدوار بنایا ہے جو پیشہ سے انجینئر ہیں اور دھول پور کے ہی باشندے ہیں۔

اس پارلیمانی حلقے میں جاٹو اور بیروا ووٹروں کی تعداد تقریباً چار لاکھ ہے ۔اگر ذات اور علاقے کی بنیاد پر رائے دہی ہوئی تو بی جے پی کے لئے دقت پیدا ہوسکتی ہے ۔ اس علاقے میں بی جے پی امیدوارکے پاس خاص مسئلہ نہیں ہے ۔ وہ وزیراعظم نریندرمودی کی شبیہ کے ساتھ ہی حب الوطنی اورسرجیکل اسٹرائک جیسے موضوع کے بھروسے ہیں حالانکہ ان کا اثر ووٹروں پر تو نظر آرہا ہے لیکن عام ووٹرتک یہ مسئلے پہنچ نہیں پارہے ہیں۔دھول پور قرولی پارلیمانی حلقے ضلع کے کسی بھی امیدوار کو پہلی مرتبہ کانگریس کا ٹکٹ ملا ہے ۔

اب تک کانگریس اور بی جے پی نے ٹکٹ دینے میں دھول پور ضلع کو نظراندازکیا تھا۔ ضلع میں درج فہرست ذات کے تقریباً پانچ لاکھ ووٹر ہیں،جن میں سے چار لاکھ جاٹو اور بیرواں کے ہیں ، باقی ایک لاکھ دیگر دلت ذاتوں کے ہیں۔کانگریس کا امیدوار جاٹو ہے ،اس کا فائدہ اسے ملنے کا امکان ہے ۔یہاں بیروا بھی اچھا اثر رکھتے ہیں کیونکہ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ اورکھلاڑی لال بیروا قرولی اسمبلی حلقے کے رہنے والے ہیں لیکن وہ دھول پور ضلع کے بسیڑی اسمبلی حلقے سے رکن اسبملی ہیں۔اس لئے انہیں بیروا طبقے کے ووٹ ملنے کا امکان ہے ۔