Sunday, June 8, 2025
Homeبین الاقوامیطالبان سے معاہدہ کی ٹرمپ نے تردید کی

طالبان سے معاہدہ کی ٹرمپ نے تردید کی

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ کو ختم کرنے کے لئے طالبان کے ساتھ مذاکرات صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ، لیکن ابھی تک دونوں ممالک کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے ۔ ٹرمپ نے کو کیمپ ڈیوڈ روانہ ہونے سے قبل وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے یہ بات کہی ۔ ٹرمپ نے کہا طالبان کے ساتھ ہمارے مذاکرات صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ ہمارے درمیان کسی معاہدے کے متعلق ابھی تک رضامندی بن نہیں پائی ہے ۔

امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان میں پولیس کی مہمات کی امداد کے لئے 8600 امریکی فوجی موجود رہیں گے ۔اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ کسی معاہدے پر رضا مندی کی رپورٹیں پوری طرح غلط ہیں۔طالبان کے ایک اور ترجمان نے اس ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں 18 سال سے چل رہی خانہ جنگی کو ختم کرنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان جلد ہی ایک امن معاہدہ ہونے والا ہے ۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان نویں دور کے مذاکرت قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہو رہے ہیں ، اس کے تحت آٹھویں دورکے مذاکرات ہوئے ۔افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے بدلے طالبان کے خلاف مہمات کو روکنے کے سلسلے میں دونوں فریقوں کے درمیان امن معاہدہ ہونے کی توقع ہے ۔

اس کے علاوہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم ستمبر سے چین سے درآمدشدہ مصنوعات پر ٹیکس نافذ کرنے کی تصدیق کی ہے ۔ ٹرمپ نے کو کیمپ ڈیوڈ کے لئے روانہ ہونے سے قبل وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا کہ امریکہ چین سے درآمد شدہ مصنوعات پر ٹیکس نافذ کرے گا اور اس کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت بھی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یکم ستمبر سے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس نافذ کرنے کی تیاری کر لی ہے اور اسے مقررہ وقت پر نافذ کیا جائے گا ۔ یہ چین کے لئے 61 سالوں میں بدترین وقت ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہے اور انہوں نے دعوی کیا اگر چین تجارتی تنازعہ کا حل نہیں کرتا ہے تو وہاں ہانگ کانگ میں تشدد سے بدتر حالات ہوں گے ۔