Monday, June 9, 2025
Homesliderطالبان کی نئی حکومت میں باہر کے لوگ میں شامل رہیں گے

طالبان کی نئی حکومت میں باہر کے لوگ میں شامل رہیں گے

- Advertisement -
- Advertisement -

کابل۔ افغانستان میں تبدیلی اور بیشتر صوبوں اور قومی دارالحکومت کابل پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے کہا ہے کہ تنظیم کے باہر سے کچھ لوگ بھی افغانستان کی نئی حکومت میں شامل ہوں گے ۔طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہاجب ہم افغان سمیت اسلامی حکومت کی بات کر رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسرے افغان بھی حکومت میں حصہ لیں گے ۔

انہوں نے اصرار کیا کہ کسی مخصوص کا نام کا ذکر کرنا قبل از وقت ہے ، لیکن طالبان نئی کابینہ میں کچھ مشہور شخصیات کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔شاہین کے مطابق افغان فوج اور پولیس کے وہ عہدیدار جو اپنے ہتھیار ڈال دیتے ہیں اور نئی حکومت کے تحت خدمات انجام دینے کےلیے تیار ہوتے ہیں انھیں تاحیات معافی اور ان کی جائیداد کی ضمانت ملے گی۔

یاد رہے کہ طالبان اتوار کو افغانستان کے 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے 26 پر قبضہ کرنے کے بعد کابل میں داخل ہوئے ، جس کے بعد صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دینے اور ملک چھوڑنے کا اعلان کیا۔ غنی نے کہا کہ انہوں نے تشدد روکنے کا فیصلہ اس لئے لیا کیونکہ عسکریت پسند دارالحکومت پرحملہ کرنے کے لیے تیار تھے ۔

دوسری جانب  افغانستان کے اول نائب صدرامراللہ صالح نے کہا کہ وہ کبھی بھی طالبان کے سامنے نہیں جھکیں گے اور دارالحکومت کابل پر قبضے کے باوجود ملک میں ہی رہیں گے ۔ صالح نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھامیں اپنی زمین پر ہوں،لوگوں کے ساتھ۔ایک وجہ اور مقصد کے لئے ۔

 نیکی پر پختہ یقین کے ساتھ۔ پاکستان کی حمایت یافتہ جبراورسفاک آمریت کی مخالفت کرنا ہمارا قانونی حق ہے ۔طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے کہا کہ اس گروپ نے ملک میں 20 سال سے جاری لڑائی ختم کردی ہے ۔