اجمیر۔ راجستھان کے شہر اجمیر میں واقع راجستھان سنٹرل یونیورسٹی کیمپس میں دیر رات ایک طالبہ کے ساتھ نامعلوم افراد کی جانب سے چھیڑ چھاڑ اور اس کے اغوا کی ناکام کوشش کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے ۔اجمیر۔ جے پور ہائی وے پر واقع باندرسندری¸ علاقہ میں قائم سنٹرل یونیورسٹی ان دنوں سرخیوں میں ہے ۔ سال اول کی طالبہ کے ساتھ ہونے والے واقعہ کے بعد یونیورسٹی کا ماحول کشیدہ ہے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ بھی اس معاملہ سے میڈیا کو کچھ نہیں بتا رہا ہے ۔ اس سلسلہ میں باندرسندری¸ تھانے میں آبروریزی کی کوشش کرنے والوں کے خلاف دفعہ 354 اور377 میں رپورٹ درج کروائی گئی ہے ۔
دریں اثناءاس واقعہ سے یونیورسٹی کے طلبہ میں زبردست غم و غصہ ہے ۔ وہ وائس چانسلر پروفیسر ارون کمار پجاری سے سیکورٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پروفیسر پجاری نے بھی معاملہ میں جانچ کمیٹی کی تشکیل دیکر رپورٹ طلب کی ہے ۔ فی الحال معاملہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی کیمپس میں پولیس فورس تعینات کیا گیا ہے ۔
پولیس ملزمان کی شناخت کرنے میں مصروف ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس واقعہ میں یونیورسٹی کے ہی تین طالب علموں کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے لیکن انتظامیہ ان کے نام ظاہر کرنے سے کترا رہا ہے ۔کیمپس میں سیکورٹی تعینات رہتی ہے ۔ باہر والوں کا وہاں آنا آسان نہیں ہے ۔ پھر طالبہ کو اٹھاکر وہ یونیورسٹی کیمپس سے کسی بھی حالت میں باہر نہیں لے جا سکتے تھے اسلئے انتظامیہ پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ پولیس کی تحقیقات کے بعد صورتحال واضح ہو پائے گی۔ یونیورسٹی کے طلبہ اس واقعہ کے بعد انتہائی اشتعال میں ہیں اور جلد ہی ملزمان کو گرفتار کرنے اور طالبات کی سیکورٹی میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کی رات تین نوجوانوں نے یونیورسٹی کیمپس میں دیر رات ایک طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اس کے منہ میں کپڑا ٹھونس کر اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن مذکورہ طالبہ نے سخت مزاحمت کرتے ہوئے کافی جدوجہد کے بعد خودکو آزاد کروا لیا اور شور مچا دیا۔ اس کے بعد تینوں نوجوان سیکورٹی گارڈز کو چکمہ دیتے ہوئے بھاگ گئے ۔