Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیطلاق کا لازمی انشورنس ، مصر میں ایک نیا تنازعہ

طلاق کا لازمی انشورنس ، مصر میں ایک نیا تنازعہ

- Advertisement -
- Advertisement -

استنبول ۔ مصرمیں میاں بیوی کےدرمیان طلاق کے حوالے سےلازمی انشورنس کے معاملے میں ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مصر کے سماجی حلقوں میں یہ موضوع تنازعہ کا باعث بنا ہوا ہے اور لازمی طلاق انشورنس کے حامیوں اور مخالفین کی آراء بٹی ہوئی ہیں۔ ابھی تک اس پالیسی کی حتمی شکل کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ اس پر پارلیمنٹ میں بحث بھی باقی ہے۔ اس بارے میں بہت سارے سوالات پیدا ہوئے ہیں کہ آیا یہ دستاویز طلاق کے معاملے میں بیوی اور بچوں کے حقوق کے لیے انشورنس مہیا کرے گی۔ خاص طور پر ایسے حالات میں جہاں مصر میں طلاق کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ کیا اس پالیسی سے شادی کے زیادہ اخراجات کی روک تھام مدد ملے گی ؟ کہ بڑھتے اخراجات کی جہ سے مصر میں شادی کے کم مواقع کم ہو رہے ہیں۔

مصر کی فنانشل سوپروائزری اتھارٹی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک لازمی طلاق انشورنس پالیسی ، جو شوہر کی طرف سے شادی سے پہلے مقررہ قسطوں میں ادا کی جاتی ہے ، ابھی زیر غورہے۔ اس میں مطلقہ کومعاوضے یا پریمیم کی رقم کے ساتھ معاوضے کی مدت کا بھی تعین نہیں کیا گیا ہے۔لازمی طلاق انشورنس سے متعلق دستاویز کو جاری کرنے سے پہلے اس کا گہرائی سے مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کی تیزی کے ساتھ بڑھتی عمر اور شادی کے بڑھتے اخراجات سے شادی بیاہ کے مواقع میں کمی ، بے تحاشا مہر اور دیگر اخراجات میں انشورنس پالیسی ایک اضافی بوجھ بن سکتی ہے۔

اس دستاویزکا مثبت پہلو یہ ہے کہ شوہر کو طلاق کی صورت میں خاتون اور بچوں کی دیکھ بھال کا پابند کرنے کا ذریعہ ثابت ہوگی۔ تاہم چاہے طلاق مرد کی طرف سے ہو یا خلع کی شکل میں ہو لازمی طلاق انشورینس کے نفاذ سے قبل اس کے نتائج، اثرات اور مضمرات کا گہرائی سے مطالعہ ضروری ہے۔ڈاکٹراسماء مرادکے بموجب  دستاویز بیوی کے لئے طلاق کی صورت میں مکمل حقوق کو یقینی بنانے کےلیے مثبت ثابت ہوگی ، لیکن شادی کی عمر میں تاخیراورشادی کے اخراجات میں منفی اثر ڈالے گی۔ اس سے شادی کے تقاضوں اور قانونی ذمہ داریوں کے بارے میں نوجوانوں میں خوف میں اضافہ اور شادی کی شرح میں کمی بھی آسکتی ہے۔

خاتون  ماہر معاشیات نے اس دستاویز کو تمام پہلوؤں اور شرائط پر پوری طرح سے مطالعہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، تاکہ طلاق کی صورت میں دونوں میاں بیوی کے حقوق کو یقینی بنایا جاسکے ، خاص طور پر طلاق یافتہ عورتوں کو خاوند کی طرف سے ادائیگی سے فرار کی صورت میں درپیش مشکلات کے حل میں مدد فراہم کی جاسکے۔