Wednesday, April 24, 2024
Homesliderطوفانی بارش ، دھان کی فصلوں کو نقصان ، حیدرآباد کے نشیبی علاقوں میں...

طوفانی بارش ، دھان کی فصلوں کو نقصان ، حیدرآباد کے نشیبی علاقوں میں عوام پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

 حیدرآباد ۔ شدید گرمی میں عید الفطر جوش وخروش سے منانے کے بعد اگلی صبح  ریاست تلنگانہ میں طوفانی بارش نے تصویر کا رخ ہی بدل  دیا۔ ریاست کے  بیشتر حصوں میں ہوئی تیز اور طوفانی  بارش کی وجہ سے جہاں حیدرآباد اور دیگر علاقوں کے نشیبی علاقوں میں عوام کو مشکلات کا سامنا رہا   وہیں  دھان کی خریداری کے مراکز کے قریب رکھی گئی کٹی ہوئی دھان کی فصلوں کو نقصان پہنچا۔متحدہ ضلع کریم نگر میں دھان کی خریداری کے مراکز پر رکھی کٹی ہوئی فصلوں کو نقصان پہنچا۔شدید بارش اور طوفانی ہواوں کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور عارضی خیمہ اکھڑگئے ۔

جگتیال ضلع کے ویلگاٹومنڈل کے رامنور، گولہ پلی منڈل مستقرکے دھان کی خریداری کے مراکزمیں رکھی ہوئی فصل کو نقصان پہنچااور یہ فصل گیلی ہوگئی۔بعض علاقوں میں کسان اپنی کٹی ہوئی فصل پر تارپورلین ڈالنے میں کامیاب رہے جبکہ بعض کسانوں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس اچانک بارش کے سبب ان کی فصل بہہ گئی۔ضلع کے بعض علاقوں میں ہلکی تا اوسط بارش ہوئی۔جگتیال ضلع کے سارنگاپور میں سب سے زیادہ 64.0ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دھرماپوری،سری کونڈامیں 61.5ملی میٹر،ویلگاٹورمیں 45.8ملی میٹر اور بیرپورمنڈل کے کول وائی میں 40.8ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اسی دوران گنگادھر علاقہ میں 40.8ملی میٹر،ماناکنڈور کے ایڈولاتیلاپلی میں 31.0اور جمی کنٹہ کے تنگولہ علاقہ میں 30.8ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

ضلع نلگنڈہ میں باغبانی کی فصلوں جیسے موسمی اور نیمبو کی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ضلع کے پجور علاقہ میں 98ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ کاماریڈی گوڑم میں 93.8ملی میٹربارش درج کی گئی۔ضلع کے چنتاپلی، پداآدی شیرلاپلی، تری پورم، مدگولاپلی، ترمل ساگر اور دیگر علاقوں میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی۔یادادری بھونگیر ضلع کے راجناپیٹ، بھونگیر، یادگیرگٹہ،آتماکور،موتکور،تُرکاپلی،بوملارامارم،بی بی نگر، پوچم پلی،چوٹ اُپل، نارائن پور، ولی گونڈا اور دیگر منڈلوں میں بارش ہوئی۔سب سے زیادہ بارش 79.6ملی میٹریادگیرگٹہ میں درج کی گئی۔

اس اچانک بارش کی وجہ سے دھان کی خریداری کے مراکز میں پانی داخل ہوگیا۔بعض علاقوں میں کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔طوفانی ہواوں کے سبب کئی مقامات پردرخت اکھڑگئے ۔علاوہ ازیں حیدرآباد کے نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور محو خواب افراد کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کےلئے بھاگ دوڑ کرنی پڑی ۔دونوں شہروں میں لوگ عید کی خوشی مناکر رات دیر گئے سوئے تھے اور فجر سے پہلے ہوئی طوفانی بارش نے نشیبی علاقوں میں عوام کوسخت محنت کرنے پر مجبور کردیا ۔