Sunday, June 8, 2025
Homeبین الاقوامیعراق کے احتجاجی مظاہروں میں پھر شدت ،کئی افراد ہلاک

عراق کے احتجاجی مظاہروں میں پھر شدت ،کئی افراد ہلاک

- Advertisement -
- Advertisement -

بغداد ۔عراق میں احتجاجی مظاہرے پھر شدت اختیار کر گئے۔ تازہ  جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔تفصیلات  کے مطابق عراق کے سیکیورٹی اور میڈیکل ذرائع کے حوالے سے کہا  ہے  کہ بغداد اور دیگر شہروں میں جھڑپوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو سیکیورٹی عہدیدار  بھی  شامل ہیں۔سیکیورٹی فورسز نے جھڑپوں کے دوران حکومت مخالف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی۔

 بغداد میں تین مظاہرین زخموں کی تاب نہ لاکردواخانے میں چل بسے۔ یہ بغداد کے الطیران میدان میں پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ سے زخمی ہوئے تھے۔میڈیا نے اپنے نامہ نگار کے حوالے سےمطلع کیا ہے  کہ بغداد کے الکیلانی چوک پر ایک نوجوان فوٹو گرافی کرتے ہوئے ہلاک ہوا۔باخبر ذرائع نے کہا کہ کربلا شہر میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔کربلا کے البلدیہ محلے میں بعض مظاہرین اور ہنگاموں پر قابوکرنے والی فورس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ سیکیورٹی فورس نے حکمراں سیاسی طبقے کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کو بڑے پیمانے پر گرفتار کیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے مطالبات کی منظوری کے لیے دی گئی آخری تاریخ کے خاتمے پر مرکزی شاہراہیں بند کردیں۔سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی فوٹیج میں مظاہرین کو بغداد میں مختلف شاہراہیں بند کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ مظاہرین نے بغداد اور جنوبی شہر ناصریہ کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ کو بند کرکے وہاں خیمے نصب کردیے ہیں۔ شاہراہ کی بندش سے الدیوانیہ اور دوسرے جنوبی صوبے بغداد سے کٹ کررہ گئے ہیں۔

دریں ا ثناءایمنسٹی انٹرنیشنل نے عراق میں بڑھتے ہوئے تشدد پر افسوس کاا ظہار کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ بغداد میں مظاہرین کے خلاف حد سے زیادہ طاقت کے استعمال کی خبریں مایوس کن ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹویٹ میں کہا  ہر عراقی کا حق ہے کہ وہ پرامن احتجاج میں حصہ لے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریو ں کے اس حق کا تحفظ کریں۔