لکھنو۔ اتر پردیش پولیس نے ہفتہ کو بی جے پی کے رکن اسمبلی رویندر ناتھ ترپاٹھی اور ان کے چار بیٹوں کو کلین چٹ دے دی جن کے خلاف اجتماعی عصت ریزی کے معاملے میں مقدمہ درج تھا۔بھڈوہی ایم ایل اے کے بھتیجے سندیپ تیواری کو گرفتار کیا گیا تھا جو اس مقدمہ کا مرکزی ملزم تھا۔ ایم ایل اے کے ایک بیٹے ، نتیش پر تعزیرات ہند کی دفعہ 504 (جان بوجھ کر توہین) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا۔
ایم ایل اے اور اس کے پانچ بیٹوں سچن ، چندربھوشن ، دیپک ، پرکاش اور نتیش کے خلاف چہارشنبہ کو ایک 35 سالہ خاتون کی عصمت ریزی کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔بھڈوہی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) رام بدن سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں مرکزی ملزم سندیپ کے خلاف صرف شواہد ملے ہیں۔ ایم ایل اے اورکنبہ کے دیگر افراد کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
پولیس کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ پولیس بی جے پی کے رکن اسمبلی کی حفاظت کر رہی ہے کیونکہ وہ حکمران جماعت کا رکن ہے۔ یہ انصاف نہیں ہے۔ تمام ملزمان کو جیل میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے صرف سندیپ کو ہی کیوں گرفتار کیا ہے؟ ہراساں کرنے میں تمام سات افراد شامل تھے۔ میں عدالت میں اس ناانصافی کے خلاف لڑوں گا۔
ان کے وکیل اجیت سریواستو نے بھی کہا کہ وہ پولیس کی کارروائی کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا ، وہ ایف آئی آر میں مذکور سات ملزمان میں سے پانچ کو کلین چٹ کیسے دے سکتے ہیں۔ تاہم بھڈوہی کوتوالی پولیس انسپکٹر شریانت رائے نے کہا کہ وہ خاتون طبی معائنے کے لئے راضی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ 2017 کا ہے اور اب معائنہ کی ضرورت کیا تھی۔