Friday, April 19, 2024
Homesliderعصمت ریزی کے ملزم کو بی کام کا امتحان تحریر کرنے کی...

عصمت ریزی کے ملزم کو بی کام کا امتحان تحریر کرنے کی اجازت

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے عصمت ریزی  کرنے والے ملزم طالب علم  کو بی کام کے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دے دی ہے۔ ملزم پر نابالغ لڑکی سے زیادتی کا الزام ہے۔ جسٹس وی شریشانند کی سربراہی والی سنگل بنچ نے اس مقدمہ میں یہ حکم دیا اور ہدایت کی کہ ملزم کو اپنے کاغذات الگ کمرے میں لکھنے کی اجازت دی جائے اور سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔ ملزم کو جیل سے سیدھا امتحانی مرکز لایا جائے اور امتحان کے بعد واپس جیل لے جایا جائے۔ ملزم کو ہتھکڑیاں نہیں لگنی چاہئیں اور اس کے ساتھ آنے والے پولیس اہلکار سول کپڑوں میں ہوں۔

یہاں اس بات کا تذکرہ اہم ہےکہ  ملزم کے خلاف جنوری میں بنگلورو کے چنممانکیرے اچوکٹو پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ محبت کامقدمہ  ہے زیادتی کا مقدمہ  نہیں ہے ۔ وکیل نے عدالت سے یہ بھی درخواست کی کہ ملزم کو بی کام  کے امتحانات میں شرکت کے لیے ضمانت دی جائے جو 15 مارچ سے 31 مارچ کے درمیان ہونے والے ہیں۔ بنچ نے مشاہدہ کیا کہ مقدمہ  ابھی زیر تفتیش ہے لہذا کسی طالب علم کے مستقبل کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا اور اسے امتحانات میں شرکت کی اجازت دی جا سکتی۔

اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد عوام میں ایک نئی بحث شروع ہوچکی ہے اور سوشل میڈیا پر اس کے حق اور مخالف میں لوگ اپنے تبصرے کررہے ہیں ۔کسی نے اسے عدالت کا ایک بہترین فیصلہ قرار دیا تو کسی نے لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والے کوسخت سزا کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ جو کسی اور کی عزت داغ دار کرے اسے کسی قسم کا حق نہیں دیا جانا چاہئے ۔