علی گڑھ : شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے پر علی گڑھ میں 60 سے زائد نامعلوم خواتین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ خواتین کے ذریعہ کئے گئے احتجاج،دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہے،جو اس وقت ضلع میں نافذ کی گئی ہے۔
علی گڑھ سول لائنز کے سرکل آفیسر (سی او) انیل سمنیا نے کہا ”کچھ خواتین نے د فعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف احتجاج کرنے کی کو شش کی۔60-70نامعلوم خواتین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں،اور ان خواتین کی شناخت کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے“۔
اتر پردیش سمیت ملک کے مختلف حصوں میں متنازعہ قانون شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)،کے خلاف احتجاجی مطاہرے کئے جا رہے ہیں،ان مظاہروں میں اب خواتین بھی شامل ہو گئی ہیں۔مذ کورہ متنازعہ قانون سی اے اے کے تحت تین ممالک،بنگلہ دیش،افغانستان،پاکستان کے چھ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں،مثلاً ہندوؤں،سکھوں،جینوں،آتش پرستوں،بدھسٹوں اور عیسائیوں کو شہریت دی جائے گی۔اور اس قانون میں مسلمانوں کو دور رکھا گیا ہے۔
مذ کورہ قانون کو آئین کے خلاف اور ملک دشمن قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مطاہپرئے کئے جارہے ہیں،اس کے علاوہ ان مظاہروں میں مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیتوں اور خواتین و بزرگ حصہ لے رہے ہیں۔اور سی اے اے اور دیگر قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔