دبئی ۔متحدہ عرب امارات میں کھیلی جانے والی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) نے کرکٹ شائقین میں غیر معمولی دلچسپی پیدا کی ہے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ایک ایسے ماحول اور مقام پر نامکمل ٹورنمنٹ کھیلنے کے لیے شاندار کام کیا ہے جو لگتا ہے کہ ان وبائی دنوں میں ایک محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔ اس ٹورنمنٹ کی حیرت انگیز بات یہ ہوئی ہے کہ بہت سے نوجوان جو بین الاقوامی سطح پرابھی تک غیر معروف تھے لیکن اب انکے بھی فین فالوئنگ اور انہیں بھی شہرت حاصل ہوئی ہے ۔
متحدہ عرب امارات میں رواں آئی پی ایل 2021 نے کئی نوجوان کھلاڑیوں کو اسٹار بننے کا موقع فراہم کردیا ہے ، جن میں رتوراج گائیکواڈ ، راہل ترپاٹھی ، دیودت پڈککل ، ہرشل پٹیل ، اویس خان ، یشسوی جیسوال ، وینکٹیش ایئر ، ارشدیپ سنگھ ، چیتن سکاریہ ، عمران ملک قابل ذکر ہیں جن کے مظاہروں کو دیکھ کر دل خوش ہو گیا۔ یہ نوجوان باصلاحیت کرکٹرز اپنے بیٹنگ یا بولنگ کی صلاحیتوں کےعلاوہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کرکٹ کھیلنے کا حوصلہ اور زیادہ اعتماد رکھتے ہیں۔
آئی پی ایل ٹی 20 ورلڈ کپ کا صرف ایک پیش خیمہ ہے ، جو 17 اکتوبر 2021 کو کوالیفائنگ میچوں کے ساتھ شروع ہو گا۔ ہندوستان 24 اکتوبر کو اپنے حریف پاکستان کے خلاف مہم کا آغاز کرے گا۔ پہلے ہی میچ سے دونوں فریقوں میں سے کسی کے لیے شکست ایک ذہنی پریشانی ہوگی جس سے ان کوٹورنمنٹ میں برقرار رہنے میں بہت کچھ درکار ہوگا۔ ہندوستانی اسکواڈ کو پہلے ہی تین اجازت شدہ ریزرو کے ساتھ ٹورنمنٹ کے لیے منتخب کیا جا چکا ہے۔ تاہم ، کھڑکی ابھی بھی کھلی ہے کیونکہ اسکواڈ میں تبدیلی کا آخری دن اتوار 10 اکتوبر 2021 ہے۔ یہ ان کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہو سکتی ہے جن کا نام ٹیم میں رکھا گیا ہے لیکن کسی کو اسے صحیح تناظر میں دیکھنا ہوگا۔
یہ سمجھنا ہوگا کہ آئی پی ایل سےکے بعد ورلڈ ٹی 20 کے بھرے ہوئے کرکٹ شیڈول کی وجہ سے ، کھلاڑیوں کے فارم کو دوبارہ حاصل کرنے یا زخمی ہونے کےبعد سے فٹ ہونے کا کوئی زیادہ وقت یا امید نہیں ہے۔ ہندوستان کے پاس وینکٹیش ایئر کوٹیم میں شامل ہونے کا سنہری موقع ہے ، جس نے نہ صرف ایک بیٹسمین کے طور پر بلکہ ایک مفید آل راؤنڈر کے طور پر اپنی مہارت دکھائی ہے۔ اسی طرح ، ریتوراج گائیکواڈ اور دیو دت پڈکل نے اوپنرز کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے ، ہرشل پٹیل ایک ذہن ٹی 20 بولر کے طور پر اور یوزویندر چہل بطور لیگ اسپنر اہم امیدوار ہیں۔ جموں و کشمیر اور سن رائزرز حیدرآباد کے نوجوان فاسٹ بولر عمر ملک کا بولنگ دیکھ کر پاکستان کے مشہور بولر وقار یونس کی یاد تازہ ہوگئی۔ وہ ایک اور ممکنہ ہندستانی ورلڈ کپ کھلاڑی بنانے کے دعویدار ہیں جو 100 میل فی گھنٹہ کی رفتارسے بیٹسمینوں کو پریشان کررہے ہیں ۔
ہندوستان ٹیم میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کرنے میں صرف چند دن باقی ہیں ، امید ہے کہ ہندوستانی سلیکٹرز اور تھنک ٹینک جس میں اب مہندر سنگھ دھونی شامل ہیں اس مسئلے پر بات چیت کریں گے اور ہندوستانی ٹی 20 ورلڈ کپ ٹیم میں تبدیلی کے امکانات کا سنجیدگی سے جائزہ لیں گے۔ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے ہمیشہ ایک بہت اہم ٹرافی ہوتی ہے۔ ہندوستان کو 2014 کے بعد سے آئی سی سی ٹرافی میں کامیابی نہیں ملی۔ ہندوستانی ٹیم کو کھیل کے تمام فارمیٹس میں دنیا کی بہترین ٹیم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ہر ملک کے خلاف انفرادی سیریز میں ان کی کارکردگی جو انہوں نے حال ہی میں کھیلی ہے شاندار رہی۔ تاہم ان کی الماری کچھ عرصے سے ورلڈ کپ کی ٹرافی سے خالی ہے۔