قاہرہ ۔ مصر کے فرعونوں کے 18 ویں نسل سے تعلق رکھنے والے اور مصر پر حکمرانی کرنے والے کم عمر ترین فرعون طوطن خامن کے خستہ حال سونے کے تابوت کی دوبارہ مرمت کا کام شروع کردیا گیا۔ طوطن خامن کے سونے کے تابوت کی دوبارہ مرمت کا کام ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا ہے جب کہ 2 ہفتے قبل ہی ان کے دھڑکا پتھر کا بنا مجسمہ لندن میں ریکارڈ قیمت پر فروخت کیا گیا تھا۔
طوطن خامن کے دھڑکے مجسمے کو لندن کے کرسٹیزآکشن ہاوس نے نیلام کیا تھا، تاہم مصری حکومت نے اس کی فروخت کو غیر قانونی قراردیا اور انٹرپول سے مجمسہ واپس مصر کے حوالے کرنے میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی ۔تفصیلات کے مطابق طوطن خامن کا یہ ٹوٹا ہوا مجسمہ 1970 میں چوری کرکے غیر قانونی طور پر لندن منتقل کیا گیا اور اس کی نیلامی بھی غیر قانونی طور پر کی گئی، تاہم آکشن ہاؤس نے مصری حکومت کے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
طوطن خامن کے نصف مجسمے کی فروخت کے بعد اب ان کے خستہ حال تابوت کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے اور مصری حکام کے مطابق کم عمر فرعون کا تابوت کی بحالی کا کام آئندہ 8 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ مصری کے محکمہ نوادرات و ثقافت نے طوطن خامن کا سونے سے بنا تابوت ان کے مقبرے سے نکال کر نئے عظیم مصری عجائب گھر میں منتقل کردیا۔طوطن خامن کا تابوت انتہائی خستہ حالت میں ہے اور اس کے تابوت سے سونے کی پرتیں اتر چکی ہیں اور اب سونے سے نایاب چیزیں بنانے والے ماہرین ان کے تابوت کی بحالی کا کام شروع کریں گے۔
طوطن خامن کا یہ تابوت مصری حکومت کی جانب سے بنائے جانے والے نئے عظیم مصری عجائب گھر میں رکھا جائے گا، جسے آئندہ سال تک کھولے جانے کا امکان ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ طوطن خامن کا مقبرہ دریافت ہونے کے بعد وہاں سے کوئی چیز نکال کر اس کی بحالی کاکام شروع کیا گیا ہے۔ طوطن خامن کا مقبرہ پہلی مرتبہ 1922 میں انگریز ماہر ہوارڈ کارٹر نے دریافت کیا تھا، تاہم وہ یہ مقبرہ دریافت کرنے کے ایک سال بعد چل بسے تھے۔بتایا جاتا ہے کہ ہوارڈ کارٹر طوطن خامن کے مقبرے میں زہریلے مچھروں کے کاٹنے کے بعد انتہائی بیمار ہونے کے بعد موت کی نیند سوگیا۔یہی نہیں بلکہ طوطن خامن کا مقبرہ دریافت ہونے کے بعد وہاں کئی اہم شخصیات کی پراسرار ہلاکتیں بھی ہوئیں اورکچھ لوگ پر اسرار بیماریوں کی وجہ سے بھی مقبرہ دیکھنے کے بعد چل بسے۔
گزشتہ چند دہوں میں مصری حکام نے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کے بعد طوطن خامن کے مقبرے پر تحقیقاتی کام شروع کیا اور اب ان کے مقبرے سے سونے کا تابوت خستہ حالت میں نکال کر اس کی بحالی پر کام شروع کردیا۔طوطن خامن سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ مصر کے فرعونوں کے 18 ویں خاندان میں سے تھا اور وہ انتہائی کم عمری میں مصر کے فرعون بنا تھا۔طوطن خامن 1300 قبل مسیح کے بعد مصر کے فرعون بنا تھا اور زیادہ ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ 10 تا 12 سال کی عمر میں بادشاہ بنا تھا۔ طوطن خامن 20 سال کی عمر سے قبل ہی چل بسا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کسی جنگ میں شدید زخمی ہونے کے بعد موت کی آغوش میں گیا تاہم کچھ ماہرین کہتے ہیں کہ اسے قتل کیا گیا تھا۔