Monday, April 21, 2025
Homesliderفٹبال میچ میں تشدد اور بھگدڑ میں مرنے والوں کی تعداد 174...

فٹبال میچ میں تشدد اور بھگدڑ میں مرنے والوں کی تعداد 174 ہوگئی

- Advertisement -
- Advertisement -

ملنگ (انڈونیشیا)۔ انڈونیشیا میں ہفتے کی رات فٹ بال میچ کے بعد بھگدڑ میں مرنے والوں کی تعداد 174 ہو گئی ہے۔میچ کے بعد ہونے والے جھگڑے کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے جس سے شائقین میں بھگدڑ مچ گئی اور زیادہ تر لوگ کچلے جانے سے ہلاک ہوئے ہیں۔ہفتے کی شام مشرقی جاوا صوبے کے ملنگ شہر میں منعقدہ ایک فٹ بال میچ میں میزبان اریما ایف سی کی سورابایا کی پرسیبایا ٹیم سے 3-2 سے شکست کے بعد شائقین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

عینی شاہدین کے بموجب  اریما کے ہزاروں حامیوں نے اپنی ٹیم کی شکست سے مایوس ہو کر کھلاڑیوں اور فٹ بال حکام پر بوتلیں اور دیگر اشیاء پھینکیں۔شائقین کانجوروہان اسٹیڈیم کے گراؤنڈ میں جوق در جوق جمع ہوگئے اور اریما انتظامیہ سے سوال کیا کہ گھر پر 23 سال تک ناقابل شکست رہنے کے بعد ٹیم کیسے میچ ہار گئی۔اسٹیڈیم کے باہر بھی تشدد پھوٹ پڑا اور پولیس کی کم از کم پانچ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔انسداد فسادات پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے بھگدڑ مچ گئی۔ فیفا نے فٹبال اسٹیڈیمز پر آنسو گیس کے گولے چلانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔سینکڑوں لوگ آنسو گیس سے بچنے کے لیے باہر نکلنے کے راستے کی  طرف بھاگے، جس سے کچھ دم گھٹنے اور کچلنے سے مر گئے۔ افراتفری کی اس حالت میں اسٹیڈیم میں ہی دو افسران سمیت 34 لوگوں کی موت ہوگئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

مشرقی جاوا کے پولیس چیف نیکو افینٹا نے اتوار کوایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ جب شائقین نے پولیس پر حملہ کیا تو ہم نے آنسو گیس فائر کرنے سے پہلے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔ شائقین گاڑیوں کو آگ لگا رہے تھے۔300 سے زائد افراد کو علاج کے لیے قریبی دواخانہ منتقل  کیا گیا، لیکن بہت سے لوگ راستے میں ہی دم توڑ گئے اور کئی علاج کے دوران ہمیشہ کی نیند سو گئے۔مشرقی جاوا کے نائب گورنر ایمل ڈارڈک نے کمپاس ٹی وی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 174 ہو گئی ہے، جب کہ 100 سے زائد زخمی آٹھ ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور ان میں سے 11 کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمیوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے اور خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوگا۔