حیدرآباد۔ ہائی کورٹ حیدرآباد نے آج الیکشن کمیشن آف انڈیا کو قطعی فہرست رائے دہندگان جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ فہرست رائے دہندگان شائع نہ کرنے کے قبل ازیں جاری کردہ حکم پر عمل آوری کو ختم کرتے ہوئے نظرثانی شدہ فہرست آئندہ جمعہ کو جاری کرنے کی اجازت دے دی۔ کانگریس کے سینئر قائد مسٹر ایم ششی دھر ریڈی کی ایک درخواست پر چیف جسٹس مسٹر ٹی بی رادھاکرشنن اور جسٹس مسٹر ایس وی بھٹ پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدایت دی کہ فہرست رائے دہندگان میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنے کے لئے ایکشن پلان تیار کرے اور حلف نامہ کی شکل میں عدالت کے روبرو پیش کرے۔بعدازاں چیف الکٹورل آفیسر مسٹر رجت کمار نے کہا کہ نظر ثانی شدہ فہرست رائے دہندگان جمعہ کو شائع کردی جائے گی۔ عدالت العالیہ کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے درخواست گذار مسٹر ششی دھر ریڈی نے مسرت کا اظہا ر کرتے ہوئے اسے جمہوریت کی فتح سے تعبیر کیا اور کہا کہ عدالت نے ہماری درخواست کی ہنوز یکسوئی نہیں کرتے ہوئے اسے زیر تصفیہ رکھا ہے مگر آج الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کی کہ وہ عدالت کو واقف کروائے کہ کس طرح فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی شمولیت اور احذاف کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابات میں امیدواروں کے نامزدگیوں کی آخری تاریخ تک ادعا جات اور اعتراضات داخل کرنے کا موقع دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ادعاجات اور اعتراضات پر کارروائی عدالت کی نگرانی میں عمل میں لائی جائے اور ہر ہفتہ عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ایسی ایسی خامیوں کی نشاندہی کی ہے کہ ججس بھی متحیر ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے جو سافٹ ویر تیار کیا ہے وہ صرف پانچ معیارات پر بوگس ووٹ کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ ہماری تکنیکی ٹیم 13 معیارات پر رائے دہندہ کے حقیقی ہونے کی پرکھ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کے اندراج کے لئے ادعاجات اور اعتراضات انفرادی طور پر کئے جاتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ تھوک میں ادعا جات اور اعتراضات کی گنجائش فراہم کی جائے تاکہ وقت کی بھی بچت ہوسکے اور بڑے پیمانہ پر یہ کام ہوسکے اور ایک صحیح فہرست رائے دہندگان تیار ہوسکے۔