Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگلاکھوں درہم کی گھڑیاں ہزاروں میں فروخت کرنے والے کے خلاف مقدمہ

لاکھوں درہم کی گھڑیاں ہزاروں میں فروخت کرنے والے کے خلاف مقدمہ

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی ۔جب لاکھوں کی قیمت والی اشیاچند روپیوں میں فروخت کرنے لگے تو ہر کسی کو شک آتا ہی ہے ایسا ہی ایک واقعہ دبئی میں پیش آیا۔دبئی کی فوجداری عدالت نے زیورات اور قیمتی گھڑیوں کے شو روم میں صفائی کارکن کو ایک برس قید اور بےدخل کرنے کی سزا سنادی۔

ایشیائی کارکن نے گولڈ مارکیٹ کے شو روم سے 86 قیمتی گھڑیاں چوری کی تھیں ان کی قیمت کا تخمینہ 83 لاکھ 75 ہزار درہم لگایا گیا ہے-دبئی عدالت نے دو اور ایشیائی باشندوں کو یہی سزا سنائی جنہوں نے  چوری کے بارے میں علم ہونے کے باوجود گھڑیاں خریدی تھیں۔شو روم کے مالک نے تحقیقات کے دوران کہاکہ اس کا کام زیورات اور قیمتی گھڑیوں کا ہے ایک دن اسے بتایا گیا کہ کارٹیئر گھڑی کچرے دان میں ملی ہے- گھڑی میں پچاس فیصد سونا اور قیمتی  اشیا استعمال کی گئی تھیں اس کی قیمت 30 ہزار درہم سے زیادہ تھی۔

شوروم کے مالک نے کہا ہے کہ ابتدا میں معاملہ سنجیدگی سے نہیں لیا اور سوچا کہ شاید غلطی سے یہ گھڑی کچرے دان میں گر گئی ہو لیکن جس سیلز مین نے یہ شکایت کی تھی اس نے ایک دوسرے شوروم کے ایک اور سیلز مین کو اس بات کی ا طلاع دی پھر دونوں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ دیکھی جس سے پتہ چلا کہ صفائی کارکن گھڑی چوری کرکے ایک ڈبے میں رکھ کر کچرے دان میں ڈالا ہے۔

مالک نے کہا کہ میں نے  کارکن کو طلب کیا اور اس سے گھڑی چوری کرنے کا سبب دریافت کیا تو کارکن کہنے لگا کہ مجھے پیسوں کی ضرورت تھی اس لیے ایسا کیا ہے آئندہ نہیں کروں گا۔شوروم کے مالک نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ صفائی کارکن کے  بھائی جو اسی شوروم میں کام کرتا ہےکی موجودگی میں  کارکن سے دوبارہ پوچھ گچھ کی گئی تواس پر اس نے کئی گھڑیاں چوری کرنے کا اعتراف کیا۔

 اس نے کہا کہ میں نے گیراڈ برانڈ والی گھڑی چوری کی تھی جس کی قیمت ڈھائی لاکھ درہم ہے اس کے علاوہ ایک اورقیمتی گھڑی چوری کی جس کی قیمت دو لاکھ ستر ہزار درہم ہے۔  کارکن نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے یہ گھڑیاں دس، دس ہزار درہم میں ایک ایشائی کو فروخت کردی تھیں۔

ملزم نے پبلک پراسیکیوشن کے سامنے بیان دیتے ہوئے اقرار کیا کہ اس نے شوروم سے اور بھی گھڑیاں چوری کی تھیں۔ دو اور ملزمان کے بھی نام لیے جس کے بعد معاملہ فوجداری کی عدالت میں پیش کردیا گیاہے- دو ملزمان دبئی سے فرار ہوگئے ان کے خلاف ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا گیا۔  عدالت نے تینوں کو فی کس ایک برس قید اور ملک سے بے دخلی کی سزا سنادی۔