نئی دہلی ۔ کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے جمعہ کو لوک سبھا میں مہنگائی، جی ایس ٹی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کھڑا کیا، جس کے نتیجے میں پیر کی دوپہر تک کارروائی کو دو بار ملتوی کرنا پڑا۔مانسون اجلاس کے پہلے ہفتے میں اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی سے ایوان کی کارروائی میں خلل پڑا۔
جمعہ کو دو بار التوا کے بعد جب دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان ایوان میں نعرے بازی کرتے رہے۔ شور شرابے کے درمیان صدارتی چیئرمین راجندر اگروال نے انڈین انٹارکٹک بل 2022 پر بحث شروع کی۔ مختصر بحث اور ارتھ سائنسز کے وزیر جتیندر سنگھ کے جواب کے بعد بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
ایوان میں ہنگامہ جاری رہنے پر اگروال نے ایوان کی کارروائی پیر کی دوپہر 2.35 بجے تک ملتوی کر دی۔
آج صبح جب اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے وقفہ سوالات شروع کیا۔ اس دوران کچھ ارکان نے ضمنی سوالات کیے اور وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو نے جوابات دیئے۔اس دوران اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر کے پوڈیم کے قریب آگئے۔ ان کے پاس پلے کارڈ تھے جن پر ایل پی جی سمیت ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، کئی اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ جیسے مسائل کا ذکر تھا۔لوک سبھا اسپیکر برلا نے اپوزیشن اراکین سے اپنی نشستوں پر جانے کی درخواست کی اور کہا کہ آپ سب کو بولنے کی اجازت دیں گے لیکن سوال کا وقت چلنے دیں اور اس میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہامیرا کام ایوان کو ترتیب سے چلانا ہے۔ میں گھر چلانا چاہتا ہوں، ملک کے لوگ چاہتے ہیں کہ گھر چلے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اپنے مقام پر جائیں۔برلا نے کہا کہ آج ماہی گیروں سے متعلق ایک اہم سوال ہے، آپ (اپوزیشن ارکان) اس اہم موضوع پر سوال پوچھیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اگر آپ نعرے لگانا چاہتے ہیں تو پارلیمنٹ سے باہر چلے جائیں، عوام سے متعلق مسائل کو ایوان میں اٹھائیں۔
لوک سبھا میں اپوزیشن کی مہنگائی ، جی ایس ٹی اور دیگر مسائل پر ہنگامہ آرائی ، پیر تک کارروائی ملتوی
- Advertisement -
- Advertisement -