ممبئی: قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے یہاں مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی اور ریاست میں خواتین سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں لو جہاد کے بڑھتے ہوئے معاملات کو بھی سر فہرست مسائل میں شامل کیا گیا ہے ۔
این سی ڈبلیو کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شرما نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں لو جہاد کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔اس نے کہا کہ ریکھا شرما نے خواتین کے لئے ریاستی کمیشن کے لئے کل وقتی سربراہ مقرر کرنے کی ضرورت کے بارے میں بھی بات کی۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ریکھا شرما نے گورنر کو بتایا کہ ریاست میں لو جہاد کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اور اتفاق رائے سے بین مذہبی شادیوں اورلو جہاد کے مابین فرق کو اجاگر کیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ لو جہاد پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔اصطلاح لو جہاد کا استعمال کچھ دائیں بازو کے مبصرین نے یہ الزام عائد کرنے کے لئے کیا ہے کہ ہندو خواتین کو لالچ دینے اور بین المذاہب شادی کے ذریعہ انھیں مذہب تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
این سی ڈبلیو کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ تقریبا 4 ہزار شکایات پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ یہاں ریاستی خواتین کمیشن کے پاس چیئرپرسن نہیں ہے۔ ریکھا شرما نے گورنر کو بتایا کہ ریاست میں 14 ون اسٹاپ سنٹرز ہیں جو جنسی اور گھریلو زیادتی کا شکار افراد کو ایک ہی مقام پر مدد فراہم کرنے کے لئے قائم کیے گئے تھے جو اب ناکارہ ہوگئے۔
یہ مراکز 2012 میں دہلی میں ہوئے اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ کے بعد قائم کیے گئے تھے اورامید کی گئی تھی کہ یہ مراکز متاثرین کو طبی ، قانونی ، معاشرتی اور نفسیاتی مدد فراہم کریں گے۔ریلیز کے مطابق این سی ڈبلیو کے سربراہ نے آندھرا پردیش میں دیشا ایکٹ کے موافق ایک قانون بنانے کی ضرورت پربھی زور دیا جس میں خواتین کے خلاف جرائم کی جلد سے جلد سماعت اورسخت سزا دینے کے اقدامات کئے جاسکے۔
ریکھا شرما نے کہا بچوں کے تحفظ برائے جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت درج 188 مقدمات ہیں جو کہ قانونی تین ماہ کی مدت سے زیادہ کا وقت گزجانے کے باوجود جو ں کہ تو ہیں اس پر توجہ دی جانی چاہئے۔این سی ڈبلیو کے سربراہ نے خواتین مریضوں کے ساتھ زیادتی کی جانے یا ان کے ساتھ بدتمیزی کی جانے والی مثالوں کے واضح طور پر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سی وی ٹی وی کیمرے کورونا کے نگہداشت کے مراکز کے اندر رکھے جائیں اور ان کے پس منظر کی سخت جانچ پڑتال کی جائے۔