Sunday, June 8, 2025
Homesliderلکشدیپ کی ابھرتی فلم ساز عائشہ سلطانہ کے خلاف ملک سے غداری...

لکشدیپ کی ابھرتی فلم ساز عائشہ سلطانہ کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ

- Advertisement -
- Advertisement -

کوچی ۔ حالیہ برسوں میں بی جے پی نے یہ حربہ اختیار کررکھا ہے کہ اگر کوئی اس کی کسی پالیسی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو اسے نہ صرف چپ کروایا دیا جاتا ہے بلکہ اسے پریشان کرنے کےلئے اس کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کردیا جاتاہے ۔اس معاملے کی ایک  نئی کڑی لکشدیب کی ابھرتی فلم ساز عائشہ سلطانہ بنی ہے ۔

ملیالم نیوز چینل پر پینل ڈسکشن میں بی جے پی کی لکشدیوپ یونٹ نے مرکزی زیر انتظامہ  علاقے میں کورونا کی صورتحال کے بارے میں عائشہ سلطانہ کے تبصرے کے خلاف شکایت درج کروائی جس پر کاورتی پولیس کی طرف سے کارروائی کرتےہوئے فلم ساز عائشہ سلطانہ پر ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔بی جے پی کے لکشدویپ یونٹ کے صدر عبد القادر کی طرف سے دائرکردہ  درخواست کی بنیاد پر چیٹلاٹ جزیرے کی رہائشی عائشہ  سلطانہ کے خلاف دفعہ 124 اے (بغاوت) اور 153 بی (نفرت انگیز تقریر) کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے  ۔مقدمہ میں فلم ساز الزام لگایا  گیا ہے کہ انہوں نےٹی وی پروگرام کے دوران  کہا کہ لکشدیپ کے عوام پر مرکز کوویڈ کو کیمیائی  ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا تھا۔

 لکشدیپ میں گزشتہ ایک سال کے دوران کورونا کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا تھا کیونکہ یہاں کوچی پہنچنے والے مسافرین کےلئے  لازمی قرنطینہ کے نظام پر سختی سے عمل کیا جارہا تھا  ۔ گذشتہ سال دسمبر میں اپنی ذمہ داری سنبھالنے والے مرکزی خطے کے منتظم  پرفل پٹیل نے احتجاج کے باوجودکورونا  ایس او پی کو تبدیل کردیا  جس کے بعد ہی کوویڈ جزیرے کے ساحلوں تک پہنچ گیا۔ اس وقت سے لے کر اب تک مرکزی کے زیر انتظام  علاقے میں 9،000 سے زیادہ معاملات منظر عام پر آچکے ہیں ۔ دریں اثنا ، لکشدیوپ ساہتیہ پرورتھاک سنگھم نے ایک صحافتی بیان میں  ملک سے  بغاوت کے الزام کے تحت مقدمہ درج کرنے کی  مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عائشہ  سلطانہ لکشدیپ ایڈمنسٹریٹر کے ذریعہ اٹھائے گئے غیر انسانی اقدامات کو ہی سامنے لانے کی  کوشش کر رہی ہیں۔ سنگھم نے عائشہ  سلطانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ روانی میں دیئے گئے ایک تبصرے کو ایک مخالف ملک  بیان کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔