لکھنؤ۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر دی کشمیر فائلز جیسی فلم بن سکتی ہے تو اکتوبر 2021 کے لکھیم پور کھیری تشدد پر بھی فلم بننی چاہیے۔ اکھلیش کا یہ تبصرہ سیتا پور میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں آیا۔ آپ کا سیتا پورلکھیم پور کھیری کا پڑوسی ضلع ہے۔ اگر کشمیر پر فلم بنی ہے تو لکھیم پور کھیری واقعہ پر بھی فلم بن سکتی ہے۔ اکھلیش نے کہا۔3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری ضلع میں تشدد پھوٹ پڑا جب مبینہ طور پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے کی ایک گاڑ ی نے چار کسانوں اور ایک صحافی کو کچل ڈالا۔
اس کے بعد ہونے والے تشدد میں تین دیگر ہلاک ہو گئے۔ یہ تشدد تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران ہوا جسے مرکزی حکومت نے 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل واپس لے لیا۔ حال ہی میں ہوئے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بعد لکھنؤ سے باہر یہ اکھلیش کا پہلا دورہ تھا جس میں ایس پی نے 111 سیٹیں جیتی ہیں، جب کہ اس کے دو اتحادیوں (راشٹریہ لوک دل اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) نے مل کر 14 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ بی جے پی 255 سیٹوں کے ساتھ اقتدار میں واپس آئی اور اس کے دو اتحادیوں (اپنا دل-ایس اور نشاد پارٹی) کو مل کر 18 سیٹیں ملیں۔
اکھلیش نے کہا کہ ان کی پارٹی نے انتخابات میں اخلاقی جیت حاصل کی ہے۔ انتخابات میں ایس پی اور اتحادیوں کی اخلاقی جیت ہوئی تھی۔ عوام ایس پی کو بی جے پی کا متبادل مانتی ہے۔ ہماری نشستوں اور ووٹوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کی سیٹیں کم ہوئی ہیں۔مستقبل میں بی جے پی کی سیٹیں مزید کم ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کے بنیادی مسائل جو نوجوانوں کو پریشان کرتے ہیں وہ اب بھی موجود ہیں۔