حیدرآباد۔ تلنگانہ میں اس وقت لاک ڈاؤن نافذ ہے تاہم اس میں صبح 6 تا 10 بجے نرمی دی گئی ہے اور اس دوران عوام کا ہجوم ضروریات زندگی کے حصول میں بازاروں اور سوپر مارکٹس میں نظر آرہا ہے اور دوران کورونا قواعد کی خلاف ورز ی کرنے والے افراد کے خلاف لاکھوں مقدمات بھی درج ہوئے ہیں۔ لاک ڈاون پر عمل،کورونا کے قواعد پر عمل کے سلسلہ میں ڈی جی پی نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔اس رپورٹ میں کہاگیا کہ دواوں کی کالا بازاری کرنے والوں کے خلاف 98 معاملات درج کئے گئے ۔سرکاری دواخانوں کے قریب 57ہیلپ سنٹرس کا قیام عمل میں لایاگیا۔یکم مئی تا 14مئی تک جملہ 4,31,823 معاملات درج کئے گئے ۔ماسک کے بغیر گھومنے والوں کے خلاف 3,39,412 معاملات درج کئے گئے اور ان پر 31 کروڑ روپئے کا جرمانہ عائد کیاگیا۔سماجی فاصلہ پر عمل نہ کرنے پر 22,560 معاملات درج کئے گئے ۔کرفیو کے قواعد کی خلاف ورزی پر 26,082 معاملات درج کئے گئے ۔
تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست میں کورونا کی روک تھام کے لئے نافذ کردہ لاک ڈاون اور کورونا کے قواعد پر عمل کے سلسلہ میں پولیس کے رول کی ستائش کی اور تجویز دی کہ مستقبل میں اسی طرح کا کام کیا جائے ۔ریاست میں لاک ڈاون،رات کا کرفیو،کورونا کے قواعد پرعمل کے مسئلہ پر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔اس سماعت کے موقع پر تین کمشنریٹس حیدرآباد،رچہ کنڈہ اور سائبرآباد کے کمشنرس پولیس موجود تھے ۔ ریاست میں لاک ڈاون، رات کے کرفیو پر عمل کے سلسلہ میں ہائی کورٹ نے اطمینان کا اظہار کیااورتینوں کمشنریٹس کے حدود میں پولیس کے رول کی ستائش کی۔