Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگمایاوتی نے سی اے اے کی حمایت کرنے پر پارٹی کی رکن...

مایاوتی نے سی اے اے کی حمایت کرنے پر پارٹی کی رکن اسمبلی کو معطل کر دیا

- Advertisement -
- Advertisement -

بھوپال: بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایا وتی نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت کرنے پر مدھیہ پردیش کے پتھاریہ سے پارٹی کی رکن اسمبلی رما بائی پریہار کو معطل کر دیا ہے۔رما بائی نے ہفتے کی شام اپنے حلقہ پٹھاریہ میں مرکزی وزیر پرہلاد پتیل کی موجودگی میں منعقدہ ایک تقریب میں سی اے اے کی ھمایت کی تھی۔پٹیل نے ان کی حمایت کو تسلیم کیا تھا اور ان کی تعریف کی تھی۔

اپنے ٹویٹ میں مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی ایک نظم و ضبط والی جماعت ہے،جو پارٹی کے نظم و ضبط کو توڑنے پر فوری کارروائی کرتی ہے۔مایاوتی نے رما بائی کو پورٹی کے پروگراموں میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔مایاوتی نے کہا کہ ”بی ایس پی نے سب سے پہلے اس کو غیر آئینی قرار دیکر شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کی تھی۔اس سلسلہ میں صدر کو ایک یادداشت بھی دی گئی۔

پھر بھی رکن اسمبلی رما بائی نے اس قانون کی حمایت کی۔رما بائی اکثر متنازعہ بیانات کے ذریعہ ایسی خبریں دیتی رہی ہیں،جو پارٹی کے خلاف ہو۔ اور انہیں متعدد بار پارٹی لائن پر چلنے کی صلاح دی گئی ہے۔تاہم رما بائی نے کہا ”اس کے بیان کو مسخ کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کی روح ان کے خون میں بستی ہے اور وہ آخری سانس تک پارٹی کے ساتھ رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ ”میرا بیان میڈیا نے غلط طریقے سے پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ مایاوتی کے رابطے میں ہیں۔

ایک وائرل ویڈیو میں رما بائی نے وزیر آعظم مودی کا شہریت ترمیمی ایکٹ پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ بہت پہلے آجانا چاہئے تھا۔مسلم برادری کے کچھ لوگ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے تشدد پھیلا رہے ہیں۔وہ بظاہر اس کو سمجھ نہیں پا رہے ہیں۔معاشرے میں دانشمند لوگ ہیں جو اس کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں۔مفاد پرست کچھ رہنما دوسروں کو بھی اس ایکٹ کے خلاف اکسارہے ہیں۔

اس بیان پر رمابائی نے کہا ”میں نے اپنی ذاتی رائے کا اظہار کیا ہے۔اس کا کانگریس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔میرا تعلق کمل ناتھ جی سے ہے،نہ کہ ان کی پارٹی سے۔اگر ہم کمل ناتھ جی کی ذاتی رائے پر غور کریں تو وہ بھی قانون کی حمایت کر سکتے ہیں۔پارٹی کی رکنیت کمل ناتھ جی کو قانون کی مخالفت کرنے سے روکتی ہے۔

اس سال مئی میں رما بائی نے الزام لگایا تھا کہ کمل ناتھ حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی نے انہیں وزارتی عہدے اور رقم سے لالچ دینے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ لو گوں کو بی جے پی کی حمایت کے لئے 50کروڑ روپئے تک کی پیش کش کی جا رہی ہے۔