نئی دہلی: حکومت کی جانب سے تجویز کردہ اور تین ممالک کے غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دینے کی کوشش والا متنازعہ ”شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) 2019،کو لوک سبھا سے منظوری ملنے کے بعد،اپوزیشن جماعتوں کی سخت مخالفت کے با وجود،آخر کار راجیہ سبھا میں بھی یہ بل منظور ہو گیا۔ اس کے ساتھ ہی اب پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم تارکین وطن کو ملک میں شہریت دینے کی راہ ہموار ہو گئی۔
چہار شنبہ کو راجیہ سبھا میں ساڑھے 6گھنٹے تک بل پر بحث ہوئی۔مر کزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ تین ممالک کے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت ضرور دی جائے گی،لیکن اس کایہ مظلب نہیں ہے کہ کسی کی شہریت ختم کی جائے گی۔انہوں نے اپوزیشن کے اس الزام کو مسترد کیا کہ یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے۔
راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125ارکان نے ووٹ دئے،جبکہ 105ارکان نے اس کی مخالفت کی۔بی جے پی کے علاوہ این ڈی اے کی حلیف جماعتوں،جنتا دل (یو نائٹیڈ)،شرو منی اکالی دل (ایس اے ڈی)،نے بل کی حمایت کی۔غیر بی جے پی جماعتوں میں،اے آئی ڈی ایم کے،بی جے ڈی،ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی شامل ہیں،جنہوں نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔
وہیں، بی جے پی کی سابق حلیف شیو سینانے راجیہ سبھا میں بل کی منظوری کے دوران ایوان سے واک آؤٹ کیا۔جبکہ شیو سینا نے لوک سبھا میں بل کی حمایت کی تھی۔واک آؤٹ سے متعلق پارٹی نے وضاحت کی کہ،حکومت نے اس کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر اطمینان بخش جوابات نہیں دئیے۔شیو سینا کے تین ارکان پار لیمنٹ کے علاوہ سماج وادی پارٹی اور این سی پی کے دو،دو اور ٹی ایم سی کا ایک رکن بھی غیر حاضر رہے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس نے مذ کورہ بل کی سخت مخالفت کی۔اور راجیہ سبھا میں اس بل کی منظوری پر کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے سخت تنقید کی اور کہا کہ ”یہ ہندوستان کی دستوری تاریخ کا یوم سیاہ ہے اور یہ ملک کے تنوع پر تنگ نظر ذہنیت والوں کی جیت ہے۔