Tuesday, June 10, 2025
Homesliderمحفوظ سفر ،حیدرآبادی عوام میں کار کی خریداری کا بڑھتا رجحان

محفوظ سفر ،حیدرآبادی عوام میں کار کی خریداری کا بڑھتا رجحان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: ملک بھرمیں لاک ڈاؤن کی زدمیں آکر آٹوموبائل شعبہ بری طری متاثر ہوا ہے مالی دیوالیہ کے نتیجے میں کاروں کی ممکنہ خریداری  روک گئی ہے لیکن عوام کی نظریں اب ایسی مستعملہ اور چھوٹی کاروں پر مرکوز ہوچکی ہیں جس سے وہ کورونا کے بحران کے دوران  جسمانی فاصلے کو برقرار رکھنے  اور زندگی کے  دوسرے معمولات کو بخوبی انجام دے سکیں۔ آٹوموبائل کے شعبے میں استعمال شدہ کاروں کی مانگ کورونا بحران کے دوران  بدلتا رجحان ہوسکتا ہے۔

آٹو موبائیل صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ جسمانی دوری جیسے لاک ڈاؤن کے اصول اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ ، لوگوں کو عوامی ٹرانسپورٹ اور مشترکہ نقل و حرکت کےاستعمال پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کرے گا اور طویل المیعاد اختیار کے طور پر ذاتی سواری کا انتخاب کریں گے۔ اس کے علاوہ دو پہیئہ استعمال کرنے والے بھی  استعمال شدہ کاروں کواپنی بائیک سے  اپ گریڈ کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔

آٹو ماہرین کا خیال ہے کہ ایسی صورتحال میں چھوٹی کاروں اور یہاں تک کہ استعمال شدہ کاروں کی طلب میں بھی اضافہ ہوگا۔ کورونا وائرس اور بالآخر لاک ڈاؤن کی وجہ سے آٹو انڈسٹری کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ یہ شعبہ اس وبا سے پہلے ہی مشکل دور سے گزر رہا تھا ۔

ڈائریکٹر ، تلوار گروپ اور فیڈریشن آف آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن (ایف اے ڈی اے) ، تلنگانہ کے چیئرمین سرل تلوار نے کہا ہماری فروخت جو ماہانہ تقریبا 370 گاڑی  رہتی تھی وہ 50 فیصد کم ہوکر 150 یونٹ رہ گئی ہے۔ تاہم اب جب کہ ہم نے اپنی دکانوں کو کھول دیا ہے ، ہم دیکھ رہے ہیں کہ کم قیمت والے چھوٹی کاروں کے بارے میں پوچھ گچھ کی تعداد یقینی طور پر بڑھ چکی ہے اور مستقبل قریب میں بھی یہ طبقہ حاوی ہوجائے گا ۔

آئی ٹی ملازم راجندر جس نے ہمیشہ میٹرو کو ترجیح دی ہے اب وہ اپنی ہی کار خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔ میں نے ہمیشہ عوامی ٹرانسپورٹ کو ترجیح دی ہے کیونکہ اس میں زیادہ دباؤ نہیں ہوتا لیکن  اس وبائی مرض نے میرے نقطہ نظر کو تبدیل کردیا ہے کیونکہ اب میں محسوس کرتا ہوں کہ صحت مند جسم کا ہونا زیادہ ضروری ہے اور ذاتی گاڑی سے وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ میں ایک بہت ہی بنیادی کار خریدنا چاہتا ہوں جو میری روزانہ سفر کی ضروریات کو پورا کرتی ہو۔

ذاتی سواری کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے  ٹاٹا موٹرس لمیٹڈ کے ترجمان نے کہا کہ کورونا وائرس سے عوام کے ذہنوں میں سواری کے استعمال سے متعلق ایک نمایاں تبدیلی ہوئی ہے۔کورونا وائرس سے بچنے جسمانی فاصلہ برقرار کھنے کو ترجیج دی جارہی ہے لہذا ہم توقع کرتے ہیں کہ عوامی نقل و حمل اور مشترکہ نقل و حرکت کے استعمال میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی۔عوام کی جانب سے  اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کی ترجیج  دینے کے رجحان کی وجہ سے ذاتی کار کا مطالبہ بڑھ جائے گا۔

قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے نہ صرف چھوٹی کاروں کی مانگ بڑھ جائے گی بلکہ  بہت سارے لوگ  استعمال شدہ کاریں کاریں خریدنے پربھی غور کر رہے ہیں۔رائٹ کارس انڈیا کے سی ای او مانیدیپ کیٹپلی نے کہا موجودہ صورتحال کے ساتھ ہی عوام کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ انہیں اپنے اہل خانہ کے سفر کے لئے محفوظ سواری کی ضرورت ہوگی۔ موجودہ صورتحال اور بحفاظت سفر کرنے کے موجودہ مسئلے کا حل تلاش کرنے کے ساتھ ہی لوگ استعمال شدہ کاروں کی خریداری کو ترجیج دے رہے ہیں۔

ابتدائی درجہ  والی کاروں کی قیمت کی حد کہیں بھی 2.92 لاکھ سے 6.9 لاکھ روپے کے درمیان ہے اور اگر ہم تین سال کی مدت میں کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ رقم پر اوسطا 8 فیصد شرح سود لیتے ہیں تو پھر ماہانہ قسط 9،150 سے 21662 روپے تک ہوسکتی ہے۔ بہت سے کار ساز افراد نہ صرف نئی کاروں کے لئے بلکہ استعمال شدہ کار کی جگہ کے لئے بھی لچکدار فنانسنگ اسکیمیں پیش کررہے ہیں۔ کچھ گاڑیاں تیار کرنے والے لوگ لیکویڈیٹی بحران کا سامنا کرنے والے خریداروں کی سہولت کے لئے تین ماہ کی قرض کی پیش کش کررہے ہیں۔لون کی  سہولت نے بھی حیدرآبادی عوام کو کارخرید نے کی سمت راغب کیا ہے۔