ریاض ۔ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان السعود نے پٹرولیم ریفائنری میں ہوئے ڈرون حملے کی بین الاقوامی تحقیق کروانے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تفتیش کا مقصد سعودی عرب کی جانب سے واضع کئے گئے طریق کار سے عالمی برادری کا اعتماد بحال کرنا ہے ۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فون پر بات چیت کے دوران روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے حملہ کے بارے میں پتہ لگانے کے لئے بین الاقوامی تحقیقات میں تعاون دینے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔
صدر پوٹن نے اقتصادی بنیادی ڈھانچے پر حملے کی سخت مذمت کی۔ دونوں ملک کے درمیان دنیا کی مارکیٹوں میں پیٹرولیم کی سربراہی میں رکاوٹ نہ ہو اس پر بات چیت ہوئی۔
سعودی عرب نے حملوں کے لئے استعمال کئے گئے ہتھیار ایران کے ہونے کو لے کر اس میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے ۔ امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو اورمحمد بن سلمان کے درمیان ہوئی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب میں پٹرولیم ریفائنری پر ہونے والے ڈرون حملے کے لئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایاہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹاگس نے بیان جاری کر اس کی اطلاع دی۔
اورٹاگس نے کہا کہ پومپیو نے سعودی ولی عہد سے آج ملاقات کی۔ انہوں نے کہا دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے دوران ایرانی حکومت کے رویہ اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ آنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکہ اور سعودی عرب نے گزشتہ ہفتہ ڈرون حملہ کے لئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ یمن کے حوثی باغیوں نے اگرچہ اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ ایران نے امریکہ کے الزمات کو مسترد کردیاتھا۔ پومپیو اورسلمان کے درمیان اس بات پر بھی اتفاق ہواکہ سعودی عرب میں حملہ اس لئے بھی کیا گیا کیونکہ یہاں امریکی شہری رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔
اس سے پہلے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملہ کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیوں کو اور بڑھانے کا حکم دیا تھا۔