Sunday, June 8, 2025
Homesliderمحمود گاواں کے مدرسہ میں اشرار نے پوجا کی ، کرناٹک پولیس...

محمود گاواں کے مدرسہ میں اشرار نے پوجا کی ، کرناٹک پولیس الرٹ

- Advertisement -
- Advertisement -

بیدر، (کرناٹک) ۔ کرناٹک پولیس ہائی الرٹ پر ہے کیونکہ مسلم تنظیموں نے جمعہ کے روز بیدر کے تاریخی محمود گاواں مدرسے کے اندر ہندو کارکنوں کے گھسنے اور پوجا کرنے کے بعد احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا۔ واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔پولیس کے مطابق بیدر میں دسہرہ کے جلوس میں حصہ لینے والے ہندو کارکنوں کے ایک گروپ نے چہارشنبہ  کی رات محمود گاواں مدرسے کے احاطے میں گھس کر پوجا کی۔

یہ عمارت تاریخی ورثہ کے طور پر یادگار سمجھا جاتا ہے، مدرسہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی طرف سے برقرار رکھا جاتا ہے جوکہ  1460 میں تعمیر ہوا اور مدرسہ کو ہندوستان کی اہم یادگاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔پولیس نے بتایا کہ ہندو کارکنوں نے جو کھلے تالے توڑ کر محفوظ یادگار کے اندر داخل ہوئے، جے سری رام اور جئے ہندو راشٹرا کے نعرے لگائے اور عمارت کے ایک کونے میں ہندو رسومات کے مطابق پوجا کی۔تصاویر اور ویڈیو میں ایک بڑا گروپ یادگار کی سیڑھیوں پر کھڑا دکھایا گیا ہے۔ اس واقعے کے سلسلے میں نو مقدمات درج کیے گئے ہیں اور تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

بیدر میں مسلم تنظیموں نے واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے اور نماز جمعہ کے بعد بڑے احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انتہا پسندوں نے گیٹ کا تالا توڑدیا اور تاریخی محمود گاواں  مسجد اور مسجد کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے چیف منسٹر بسواراج بومئی اور بیدر پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھاآپ ایسا ہونے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں؟ بی جے پی صرف مسلمانوں کو نیچا دکھانے کے لیے ایسی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے ۔